دبئی..... دبئی میں فوجداری کی عدالت نے 2500 کھاتہ داروں کو لوٹنے والے 5 رکنی گروہ پر مقدمہ کی سماعت شروع کردی۔ ان میں سے 4 فرار ہوگئے ہیں جبکہ 55 ہزار درہم رشوت لے کر 2500 کھاتہ داروں کے کوائف دھوکہ بازوں کو فراہم کرنے پر بینک کی ایشیائی ملازمہ حراست میں لے لی گئی اور اس پر مقدمہ شروع کردیاگیا۔ دھوکہ بازوں نے 11 لاکھ 22 ہزار درہم ایک کھاتہ دار کے اکاﺅنٹ سے نکال لئے تھے۔ بینک ملازمہ نے ایک دھوکہ باز کو کھاتہ داروں کی نجی معلومات بھی فراہم کی تھیں جس نے وہ ساری معلومات ایک اور شخص کو مہیا کردیں جس کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ تیسرے ملزم نے دستاویزات میں جعلسازی کرکے کھاتہ سے رقم نکلوانے کا وکالت نامہ تیار کردیا تھا۔ پبلک پراسیکیوشن کے انسپکٹرز کا کہنا ہے کہ دوسرے، تیسرے ، چوتھے اور پانچویں ملزمان نے انٹرنیٹ کے ذریعے 11 لاکھ 22 ہزا ر درہم ایک کھاتہ دار کے اکاﺅنٹ سے نکال کر باہر بھجوا دیئے۔ انہوں نے بینک اپیلی کیشن کے ذریعے ترسیل زر کی 8 وارداتیں کیں۔ متاثرہ شخص 61 سالہ ایشیائی تاجر ہے۔ وہ اماراتی موبائل کے ذریعے ہندوستان میں رہتے ہوئے اپنے کاروبار پر نظر رکھے ہوئے تھا۔ امارات سے ہندوستان پہنچنے پر اس کی انٹرنیشنل رومنگ لائن اچانک منقطع ہوگئی جس کیو جہ سے ایس ایم ایس آنے بند ہوگئے۔ وہ اسے نیٹ ورک کا مسئلہ سمجھ کر نظرانداز کئے رہا۔ امارات واپسی پر اسے ساری کہانی معلوم ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رومنگ سروس منقطع کرنے میں بھی واردات کرنے والوں کا ہاتھ تھا۔