یمن کو بھنور سے نکالنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری.....عکاظ کا اداریہ
جمعرات 30 نومبر 2017 3:00
جمعرات 30نومبر2017ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار عکاظ کے اداریئے کا ترجمہ نذر قارئین ہے۔
یمن کو بھنور سے نکالنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری۔عکاظ
یمنی بحران سے متعلق قائم 4 فریقی بین الاقوامی کمیٹی نے لندن اجلاس میں انتہائی اہمیت کے حامل 3نکات حل کیلئے متعین کئے۔ ایک تو اس امر پر زور دیا گیاہے کہ یمن کیلئے اسلحہ کی اسمگلنگ بند کرنے کی کوششیں تیز کی جائیں۔ دوسری بات یہ کہ حوثیوں اور انکے حلیف معزول یمنی صدر علی عبداللہ صالح کو اسلحہ کی فراہمی پر سلامتی کونسل کی قرارداد 2216اور 2231کی خلاف ورزی کرنیوالوں کو لگام لگائی جائے۔ تیسری بات جس کی اہمیت تسلیم کی گئی وہ یہ کہ اقوام متحدہ سعودی عرب پر داغے جانے والے میزائل فراہم کرنے والے فریق کا پتہ لگائے۔ یہ تینوں نکات ایسے ہیں جن کا تعلق یمن میں کشمکش کا دورانیہ بڑھانے اور فتنوں کی آگ بھڑکانے کی بابت ایران سے ہے۔ ایران خطے کے علاقائی امن کو تہہ و بالا کرنے کیلئے مزید ہنگامے برپا کرنے کے درپے ہے۔ یہ اسکا مستقل ایجنڈا ہے جس پر وہ کام کررہا ہے۔
لندن اجلاس کے شرکاءنے اس امر پر زور دیاکہ سعودی عرب کو اپنے امن واستحکام کے دفاع کا حق استعمال کرنے کیلئے تعاون دیا جائے۔خطے کے امن کو تہہ و بالا کرنے کے درپے حوثیوں سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی عرب کی مدد کی جائے۔ سچ یہ ہے کہ یمن میں قانونی حکومت کی بحالی ، یمن میں امن و استحکام کی تقویت اور یمن میں کشمکش ختم کرانے کی ذمہ داری صرف سعودی عرب اور اسکے عرب اتحادیوں کی ہی نہیں بلکہ یہ عالمی برادری اور بین الاقوامی تنظیم کی بھی ذمہ داری بنتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یمن میں جاری جنگ عالمی امن و سلامتی کو خطرات پیدا کرنے والی دہشتگردی کی عالمی تحریک کا ایک حصہ ہے ۔یہ دنیا بھر کے ملکوں سے تعاون کی طلب گار ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭