سامعین سے ملنے والی دعائیںمیرے حوصلوں کو جلا بخشتی ہیں،ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری کے اعزاز میں شعری نشست اور ظہرانہ
جدہ ( امین انصاری ) حیدرآباد دکن کے غزل اور نعت کے معروف شاعر ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری کو بزم عثمانیہ کے صدر عارف قریشی نے ظہرانہ دیا ۔اس موقع پر صدیقی وحیدی( المعروف جمی بھائی )مرزا قدر نواز بیگ ، محمد لیاقت علی خان ، عبدالرحمن بیگ ، رضوان قریشی ،سید محمود اور دیگر احباب موجود تھے ۔ عارف قریشی نے کہا کہ ڈاکٹرطیب پاشاہ قادری بچپن سے ہی نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے ہیںکم عمری میں ہی انہوں نے شعر کہنا شروع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے کل ہند اور پھر عالمی مشاعروں میں اپنی جگہ بنالی۔ انہوں نے کہا کہ شاعری انکے خون میں تھی کیونکہ طیب پاشاہ کے والد مرحوم عبدالقادر بے ہوش محبوب نگری دکن کے انتہائی معروف شاعر تھے ۔انہوں نے کہا کہ خلوص نیت سے کی جانے والی جستجوکامیابی و کامرانی کا سبب بنتی ہے۔انہوں نے طیب پاشاہ قادری کو جہاں بہترین شاعر قرار دیا وہیں انہیں نیک دل اور نیک صفت انسان بھی قرار دیا ۔ طیب پاشاہ قادری نے اس موقع پر کلمات تشکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 35 سال سے اہل علم اوراہل ادب کے درمیان نعت اور غزل سنارہا ہوں ۔ مجھے ہر گام پر سامعین سے دعائیں، حوصلہ اورشفقت ملتی رہی جو میرے حوصلوں کو جلا بخشتی رہی ۔ نعت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے کہنے اور پڑھنے کو انہو ںنے آخرت کا سرمایہ قراردیا ۔انہوں نے کہا کہ میں نے دنیا کے بیشتر ممالک اور شہروں کے مشاعروں میں شرکت کرتا ہوں لیکن مملکت سعودی عربیہ کے مشاعرے میں شرکت اور پڑھنے کو اعزاز سمجھتا ہوں کیونکہ یہ انتہائی پاک سرزمین ہے ۔ انہوں نے تمام احباب اور چاہنے والوں کا شکریہ ادا کیا ۔ بعد ازاں انہوںنے اپنی مترنم آواز میں چند نعتیں اور غزلیات سناکر دادحاصل کی ۔ مرزا قدرت نواز بیگ نے پہلی مرتبہ نعت کا نذرانہ پیش کرکے اپنا نام نعت خوانوں کی فہرست میں درج کرایا ۔ محمد امین الدین انصاری اور صدیقی وحیدی نے بھی اس موقع پر نعت شریف اور غزلیات سناکر دادحاصل کی ۔