پیرو کے پہاڑ پر 230فٹ لمبی وہیل کا خاکہ پھر نظر آگیا
ناسکا ، پیرو.... پیرو کے صحرائی پہاڑی سلسلے میں ماہرین آثار قدیمہ اکثر نت نئی چیزیں دریافت کرتے رہتے ہیں اوریہاں انکے لئے زمانہ قدیم کی چیزوں کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے جن میں سے کچھ چیزیں دریافت کی جاچکی ہیں اور بے شمار اشیاءدریافت ہونا باقی ہیں۔ 1960 کے عشرے میں جرمن ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے سب سے پہلے مقامی پہاڑی سلسلے پر ایک بہت بڑی خطرناک وہیل کا نقشہ بنا ہوا دیکھا۔ جسکی عالمی شہرت بھی ہوئی مگر پھر وقت اور زمانے کی دھول نے اسے نظروں سے چھپا دیا اور کئی عشرے تک اسکا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ اب ماہرین آثار قدیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ جنوری 2015ءمیں کسی نے اس نقشے کے دوبارہ نظر آنے کی بات کی مگر پھر وہ شخص غائب ہوگیا مگر اسکی دوبارہ تلاش شروع کردی گئی اور آخر کاراب جاکر اسکا سراغ ملا ہے۔ وہیل کا جو نقشہ پہاڑی پر بنایا گیا ہے وہ تقریباً2ہزار سال پرانا ہے اور پتھروں کو کھرچ کر بنایا جانے والا نقشہ علاقے کے قدیم فن اورکا ایچنگ کا شاہکارکہلانے کا مستحق ہے۔ یہ پہاڑی ناسکا کے قریب واقع پالپا علاقے میں ہے اور جنوبی پیرو بھی اس علاقے پر محیط ہے۔ پیرو کی پہاڑیوں میں جانوروں او رانسانوں کے نقشے اکثر ملتے ہیں مگر یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی اتنا پرانا نقشہ دریافت ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ ان نشانات سے بھی کہیں پرانا ہے جسے ناسکا لائنز کے نام سے ماہرین آثار قدیمہ جانتے ہیں۔ ماہرین کا کہناہے کہ جو اب سے قبل اس علاقے میں رہتے تھے وہ آبی حیاتیات کو بہت پسند کرتے تھے اور زیادہ تر مچھلیوں اور دیگر آبی مخلوقات پر گزر بسر کرتے تھے۔ تازہ ترین رپورٹ گوگل ارتھ کی مدد سے مرتب کی گئی ہے اور لائف سائنس نامی جریدے میں بڑے ا ہتمام سے شائع کی ہے۔ واضح ہو کہ پالپا اورناسکا کے علاقے میں رہنے والے افراد 100سالقبل مسیح سے لیکر 8ویں صدی عیسوی تک موجود تھے اور اسکے بعد تاریخ کے سینے میں دفن ہوگئے۔ انکی باقیات پیرو کے دیگر علاقو ںمیں پھیل گئیں۔