لکھنؤ۔۔۔۔۔۔اتر پردیش میں میرٹھ میونسپل کارپوریشن کی نئی میئر سنیتا ورما نے جو مایاوتی کی بی ایس پی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئی ہیں میونسپل بورڈ کے اجلاس میں بندے ماترم پڑھنے پر پابندی عائد کردی ہے جس کیخلاف میونسپل کارپوریشن کے بی جے پی کارپوریٹرز نے ہنگامہ کیا اور انکے اس اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ میئر کے انتخابات سے قبل میرٹھ میونسپل کارپوریشن کے اس عہدے پر بی جے پی سے تعلق رکھے والا میئر تھا جس نے بورڈ کے اجلاس کے آغاز میں بندے ماترم پڑھنا لازمی قرار دیدیا تھا جس پر کارپوریشن کے مسلمان کارپوریٹرز نے سخت اعتراض کیا تھا اور متعدد بار ہنگامے بھی ہوئے تھے۔ بی ایس پی کی میئر سنیتا ورما نے اپنے پیشرو کے حکم کو کالعد م قرار دیتے ہوئے کہا کہ بورڈ کے آئین میں اجلاس سے قبل قومی ترانہ جن گن من گانے کو لازمی قرار دیا گیا ہے مگر بندے ماترم کیلئے آئین میں کسی طرح کا کوئی تذکرہ نہیں ۔ سنیتا ورما نے بی جے پی کے کارپوریٹرز کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بندے ماترم پڑھنے یا گانے کیلئے اب کوئی جگہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئین جو کہتا ہے اس پر ہی عملدرآمد کیا جائیگا۔ میونسپل بورڈ کی ہر میٹنگ کے آغاز میں بندے ماترم کی جگہ قومی ترانہ پڑھنا پڑے گا۔ بی جے پی کی سٹی یونٹ کے سربراہ کورنیش نندن گرگ نے خبردار کیا کہ اگر بندے ماترم کو اجلاس میں گایا نہیں گیا تو پھر اس اقدام کیخلاف بورڈ کے اندر اور باہر ہنگامہ کیا جائیگا ۔ اگر میئر نے آمرانہ رویہ اختیار کیا تو پھر ایسا راستہ اختیار کریں گے کہ جس میں پارٹی کے کارپوریٹرز سڑک پر آکر قومی گیت احتجاجاً پڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بندے ماترم بھی قومی گیت ہے جس کو پڑھنا ہر کارپوریٹرز کیلئے لازمی قرار دیا گیا تھا۔ یہی صورتحال ریاستی حکومت میں بھی ہے جس نے بی جے پی میئر کے اس اقدام کیخلاف کسی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔ گرگ نے یہ بھی کہا کہ بی ایس پی نے مسلمانوں کو خوش کرنے اور ان کی خوشامد کیلئے جو پالیسی رائج کی ہے اس پر پھر سے عملدرآمد کرنا شروع کردیا ہے۔