حیدرآباد۔۔۔۔۔۔ تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤنے کہا ہے کہ حیدرآباد کے چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں فیس میں کئے گئے اضافہ کے مسئلہ کا نائب وزیرعلیٰ و وزیرتعلیم کڈیم سری ہری جائزہ لیں گے۔ایک طالب علم نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اس جانب کے ٹی راما رائو کو توجہ دلائی تھی۔ کے ٹی راما رائو جو تلنگانہ کے وزیرعلیٰ کے چندرشیکھررائو کے فرزند بھی ہیں، نے اس طالبعلم کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں فیس کے اس مسئلہ کا محکمہ کے افسروں اور جے این ٹی یو کے افسروں کے ساتھ جلد ہی جائزہ لینے کی کڈیم سری ہری نے ان کو یقین دہانی کروائی ہے۔ واضح رہے کہ چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں فیس میں کئے گئے اضافہ کے خلاف طلبہ نے کیمپس میں احتجاج کیا تھا اور اس کو فوری واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔طلبہ کا کہنا ہے کہ 2016میں ایڈمیشن اینڈ فیس ریگولیٹری کمیشن نے انتظامیہ کی جانب سے داخل کردہ آڈٹ رپورٹس کی بنیاد پر 3 سال کیلئے فیس 1.13لاکھ روپئے مقررکی تھی تاہم بعض پرائیویٹ انجینیئرنگ کالجس بشمول چیتنیہ بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹکنالوجی نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے فیس میں اضافہ کردیاہے۔طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہی 1.13لاکھ روپئے فیس ادا کرچکے ہیں تاہم کورس کے درمیان میں فیس میں اچانک اضافہ کردیا گیا ہے اور یہ رقم 15دسمبر تک ادا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جو نامناسب ہے۔