Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی ہے، او آئی سی

     جدہ - - - - -  اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے امریکی صدر ٹرمپ کے فیصلے کو انتہائی افسوس ناک قرار دیدیا۔ او آئی سی نے ٹرمپ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اس سے مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہوئے۔ او آئی سی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے القدس شہر کے تاریخی ، قانونی اور سیاسی رتبے پر وار کیا ہے۔ یہ بین الاقوامی فیصلوں اور قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ یہ القدس سے متعلق عالمی اتفاق سے بغاوت اور امن تقاضوں سے مکمل انحراف ہے۔ اس فیصلے نے امن عمل کے سرپرست کی حیثیت سے امریکی کردار کو سبوتاژ کر دیا۔ او آئی سی نے اعلان کیا ہے کہ مسلم سربراہ 12، 13دسمبر 2017ء کو استنبول میں ہنگامی کانفرنس کریں گے۔ وہ امریکی فیصلے کے منفی اثرات او راس خطرناک سخت اقدام پر مشترکہ اسلامی موقف طے کریں گے۔او آئی سی نے کہا کہ اس فیصلے نے نہ صرف یہ کہ القدس کے اسلامی عرب تشخص کو خطرہ لاحق کیا ہے  بلکہ القدس کے عیسائی تشخص پر بھی ضرب لگائی ہے۔ او آئی سی نے باور کرایا کہ مسجد  اقصیٰ سے مسلمانوں کا تعلق اٹوٹ ہے۔ امت مسلمہ کے دلوں میں القدس کا رتبہ بہت بڑا ہے۔ او آئی سی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اسرائیل کا ناجائز قبضہ ختم کرانے، فلسطینی ریاست کے قیام ،القدس کو اس کا دارالحکومت بنوانے اور دو ریاستی فارمولے کے حل پر مبنی امن قائم کرانے کیلئے موثر عالمی طاقتوں کے ساتھ مل جل کر جدوجہد کرتی رہے گی۔ اس غیر ذمہ دارانہ فیصلے کا مقابلہ کیا جائے گا۔ او آئی سی نے ایک بار پھر یقین دلایا کہ سارا جہاں 1967ء سے القدس کو فلسطینی علاقوں کا اٹوٹ حصہ مان رہا ہے۔ ٹرمپ کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔ اس سے اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہو گی۔ اس سے مقدس شہر کی تاریخ ، شناخت او رحقیقت تبدیل نہیں ہو گی۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پوری امت فلسطین کے ساتھ  اظہار یکجہتی کا عالمی دن منائے گی۔
 

شیئر: