Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

" القدس سے متعلق امریکی فیصلہ کسی صورت قبول نہیں "

جمعیت علمائے اسلام سعودی عرب کے قائد ین کا دوٹوک موقف
طائف (ابو علی بڈانی )امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان و اقدام سے مسلم امہ کے جذبات مجروح ہوئے امریکہ دنیا کا امن تباہ کرنے کے درپے ہے یہی وجہ ہے کہ امریکی صدر مسلمانوں کو غلام اور ذہنی مریض بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں۔ ٹرمپ دانستہ طور پر مسلمانوں کے جذبات اور ایمان کو چیلنج کرنے اور مسلمانوں کے حقوق پر شب خون مار رہے ہیں لہذا ہم امریکی صدر کے حالیہ اعلان کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور مسلمانوں کے قبلہ اول کے بارے میں امریکہ کے اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ سرپرست اعلیٰ انجینئر عبدالمنان مکی، جمعیت علمائے اسلام سعودی عرب کے مرکزی صدر مولانا حمداللہ عثمانی، مرکزی جنرل سیکریٹری حافظ ذاکر جذبی، مرکزی فنانس سیکریٹری قاری الیاس خان اور سینیئر نائب صدر مولانا غلام رسول مینگل، سردار کامران اعظم، قاری عزیز الرحمن ہزاروی، مولانا ہمایوں محسود، یوسف خان لغاری، مولانا اسد اللہ خان، زاہد مقصود قریشی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بیت المقدس امت مسلمہ کا انمول اثاثہ ہے۔ مقدس مقامات خصوصاً حرمین شریفین اور بیت المقدس کے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔اغیار کے ہر منصوبے اور سازش کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ہر اول دستے کا کردار ادا کر کے ڈھال کا کام دے گی۔ جمعیت علمائے اسلام کے قائد فضل الرحمن کی سوچ ہے۔ جمعیت کے رہنماؤں نے کہا کہ قبلہ اول کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو اسلام کے خلاف منظم دہشت گردی سمجھتے ہیں۔ یہ فلسطینی مسلمانوں کو مزید مظلوم بنانے اور غلام رکھنے کی گھناؤنی سازش ہے۔جے یو آئی کے رہنماؤں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرکے یہود و ہنود کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔ سامراج کے تمام مذموم عزائم و منصوبوں کو خاک میں ملا کر اسلام پسندی کا عملی مظاہرہ کریں۔

شیئر: