ریاض.... سعودی مجلس شوریٰ نے 231 دفعات پر مشتمل دیوالیہ قانون کی منظوری دے دی۔ یہ کثیر المقاصد قانون ہے۔ ایک مقصد یہ ہے کہ کمپنی یا ادارے یا فرد کو دولت ڈوب جانے کی صورت میں احتیاطی تصفیے کا موقع قاعدے ضابطے کے مطابق دیا جائے ۔ مالیاتی امور کو ازسرنو منظم کرنے والے اصول مہیا ہوں۔ چھوٹے قرض داروں کیلئے بچاﺅکا حل مہیا ہو۔ ڈاکٹر یحییٰ الصمعان نے بتایا کہ شوریٰ نے پیر کے اجلاس میں دیوالیہ قانون کی منظوری دی۔ ارکان شوریٰ نے انسداد خفیہ اقتصاد قانون کے اس مسودے کے مطالعہ کی تجویز کو مسترد کردیا جسے رکن شوریٰ ڈاکٹر فہد جمعہ نے پیش کیا تھا۔ شوریٰ نے موقف اختیار کیا کہ مذکورہ قانون کا مسودہ شوریٰ کے قانون کی دفعہ 23 کے بموجب زیر بحث نہیں لایا جاسکتا۔ اس سے قبل اقتصادی و توانائی کمیٹی نے مذکورہ قانون کے مسودے پر رپورٹ پیش کی تھی ۔ کمیٹی کے سربراہ عبدالرحمان الراشد نے ارکان کو رپورٹ سنائی تھی ۔ ارکان شوریٰ نے رپورٹ سن کر کمیٹی کی قانونی رائے کی حمایت کرتے ہوئے مسودے پر بحث کو مسترد کردیا۔ کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ متعدد وجوہ کی بناءپر مجوزہ مسودے پر بحث نہیں کی جاسکتی۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ خفیہ اقتصاد دنیا بھر کے ملکوں کی معیشتوں میں منفی صورتحال کا نمائندہ ہے اس کا انسداد مختلف تدابیر کے ذریعے کیا جانا ضروری ہے۔ منشیات کا دہندہ مقامی شہریوں کے نام سے غیر ملکیوں کا کاروبار ، ٹیکس سے فرار، گداگری کو پیشے کے طور پر اپنانا اور غیر ملکی کارکنان کا غیر قانونی طریقے سے قیام کرنا یہ سب خفیہ اقتصاد کے جرم میں آتے ہیں۔ ان سب کی سزائیں اور ان سے نمٹنے کے طور طریقے سعودی قوانین میں پہلے ہی سے مقرر ہیں۔