لندن ۔۔۔عدالت نے ایک لڑکی کوکبوتر کو چپس کھلانے کے ’’الزام‘‘میں طلب کرلیا۔یہ لڑکی سڑک کے کنارے بیٹھی چپس کھا رہی تھی کہ ایک کبوتر بھی وہاں پہنچ گیا۔ اس نے اسے بھی چپس آفر کردیئے جو اس نے بڑے شوق سے کھائے ۔قریب ہی سے بلدیاتی انسپکٹر گزررہا تھا جس نے اسے ’’کچرا‘‘پھیلانے پر 25پونڈ کا جرمانہ کردیا ۔لڑکی نے اسے بتایا کہ کبوتر نے پورا چپس کھالیا تھا اور وہاں کوئی کچرا نہیں پھیلا ہوا لیکن انسپکٹر نے اس کی سنی ان سنی کردی۔لڑکی نے جرمانہ ادا کرنے سے انکار کردیا جس پر عدالت نے اسے طلب کیا۔اس سے کہا گیا کہ ماحولیاتی تحفظ ایکٹ کی شق 87کے تحت یہ جرم ہے۔ لارین کا کہنا ہے کہ جب انسپکٹرنے جرمانے کیلئے میرا نام پوچھا تو میں نے اس سے یہی سوال کیا کہ کیا تم سنجیدہ ہو؟ میں تو کبوتر کو چپس کھلارہی تھی اور اس نے تمام کھا بھی لئے ۔جرمانہ ادا نہ کرنے پر رقم بڑھتی جارہی ہے اور اب یہ بڑھ کر 100پونڈ ہوگئی ہے۔ اسے 15نومبر کو دوبارہ عدالت میں طلب کرلیا گیا۔ لڑکی کے دادا نے کہا کہ یہ پاگل پن ہے اور یوں ٹیکس ادا کرنیوالے لوگوں کی رقم ضائع کی جارہی ہے۔اگر کسی میں ذرا سی بھی عقل ہو تو وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ جرمانہ ایک مذاق ہے۔