Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رائل ریزرو میں 2025 کے پہلے ’غزال الریم‘ کی پیدائش

دنیا بھر میں اس نسل کے ہرن کی آبادی کا تخمینہ صرف 3,000 ہے (فائل فوٹو: واس)
پرنس محمد بن سلمان رائل ریزرو میں 2025 کے موسم بہار میں صحرائی علاقے میں پائے جانے والے اعلٰی نسل کے ہرن ’غزال الریم‘ کے پہلے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی واس کی رپورٹ کے مطابق رائل ریزرو میں 2022 کے بعد دوبارہ آبادکاری پروگرام کے آغاز سے اب تک اس نسل کے غزال کی تعداد 94 ہو گئی ہے۔
سعودی عرب میں پایا جانے والا مقامی جانور ’صحرائی ہرن‘ جسے غزال الریم بھی کہا جاتا ہے ایسی 23 اقسام میں شامل ہے جنہیں آبادکاری پروگرام کے تحت قدرتی مسکن میں افزائش اور نسل کی بحالی کے لیے تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
ریزرو کے سی ای او اینڈریو زالومس نے بتایا کہ یہاں ہر جانور کے بچے کی نئی پیدائش ہمیں عرب خطے کو دوبارہ فطری حالت میں لانے کا اپنا مشن پورا کرنے کی جانب ایک قدم ہے۔

نایاب نسل کے ہرن کی بقاء کے لیے بڑے خطرات رہے ہیں (فائل فوٹو: واس)

اینڈریو زالومس نے مزید  بتایا ’ریزور میں موجود 23 مختلف اقسام میں سے اب تک گیارہ کو دوبارہ متعارف کروا چکے ہیں اور یہاں موجود جانوروں کی بڑھتی ہوئی افزائش اور پرورش کے پروگرام کے ذریعے ان کی آبادی بڑھانے کی طرف گامزن ہیں۔
بین الاقوامی ادارہ برائے تحفظ فطرت (IUCN)  نے صحرائی نسل کے ہرن کو ’خطرے سے دوچار‘ اقسام میں شامل کیا ہے اور دنیا بھر میں اس نسل کی آبادی کا تخمینہ صرف 3,000 ہے۔

غزال الریم کے تحفظ سے اس کی آبادی میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے (فائل فوٹو: واس)

قدرتی مسکن کی زبوں حالی اور بے جا شکار کی وجہ اس نایاب نسل کی بقاء کے لیے تاریخی طور پر بڑے خطرات رہے ہیں۔
سعودی عرب میں موجود رائل ریزروز اور قدرتی ذخائر پر خصوصی توجہ کے باعث خوب صورت جانور کے تحفظ کی کوششوں کی بدولت غزال الریم کی آبادی میں اب بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

 

 

شیئر: