Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑیوں کی حفاظت کے نت نئے مضحکہ خیز طریقے دریافت

لندن .....  جیسے جیسے آٹو موبائل انڈسٹری ترقی کررہی ہے دنیا میں گاڑیوں اور کاروں وغیرہ کی حفاظت کیلئے نت نئے طریقے بھی سامنے آتے جارہے ہیں مگر تمام تر حفاظتی تدابیر کے باوجود گاڑیوں کی چوری کا سلسلہ کسی  نہ کسی شکل میں آج بھی جاری ہے۔ کہتے ہیں تنگ آمد بجنگ آمد تو ایسا ہی طریقہ گاڑیو ںکے مالکان نے بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے اور  یہ طریقے اتنا عجیب و غریب اور دلچسپ ہیں کہ انہیں دیکھ کر بے اختیار قہقہے لگانے کا دل کرتا ہے۔ تجربات سے یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ صرف ڈور لاکس  لگا کر گاڑیوں کو چوری ہونے سے نہیں بچایا جاسکتا اسلئے کچھ جدید طریقے استعمال کئے جانے ضروری ہوگئے ہیں جو بظاہر جتنے بھی بھونڈے ہوں کارگر ضرور ہیں۔ یہ بات بھی دیکھنے میں آئی ہے کہ گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں گاڑیوں کو چوری سے بچانے کیلئے جتنے بھی اقدامات کرتے ہیں گاڑیاں چوری کرنے والے ان سے دوقدم آگے ہوتے ہیں اور ہر واردات  باآسانی کر بیٹھتے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق  2014ء سے اب تک گاڑیو ں کی چوری کی شرح میں کم سے کم 30فیصداضافہ ہوچکا ہے۔ اسی لئے غیر روایتی حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں۔ اس حوالے سے جو تصاویر جاری ہوئی ہیں اس میں لوگوں نے باقاعدہ اپنی گاڑیوں کو موٹی موٹی زنجیروں اور تالوں کی مدد سے محفوظ بنا رکھا ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ انتظامات گاڑیو ںکو چوری سے کتنا بچاسکتے ہیں یا یہ بھی ناکام ثابت ہوتے ہیں۔ حفاظتی انتظامات کے نئے طریقے مالکان کی جانب سے گاڑیاں چرانے والوں کو للکارنے کے مترادف ہے۔ مرتاکیا نہ کرتا کے مصداق جو انتظامات گاڑیوں کی حفاظت کیلئے کئے جارہے ہیں وہ ایسے ہیں کہ عام حالات میں ان کے بارے میں سوچنا بھی محال ہے جبکہ یہ بیحد مضحکہ خیز  بھی ہیں۔

شیئر: