حیدرآباد- - - - حیدرآباد ہائیکورٹ نے سنکرانتی کے موقع پر مرغوں کی لڑائی کا سخت نوٹ لیا۔ عدالت نے سرکاری عہدیداروں کو نوٹسیں جاری کرتے ہوئے انہیں ہدایت دی کہ مرغوں کی لڑائی کی لعنت کو آہنی پنجہ سے نمٹیں۔ ہائیکورٹ نے ایک درخواست کی سماعت کی جس میں درخواست گزار نے روایتی کھیل کے طور پر سنکرانتی کے دوران مرغوں کی لڑائی منعقد کرنے کی اجازت دینے کی خواہش کی تھی۔ عدالت نے 43تحصیلداروں اور 49پولیس اسٹیشن انچارج آفیسرس کو نوٹسیں جاری کرتے ہوئے اس روایتی کھیل کو روکنے کیلئے تمام اقدامات کرنے کی ہدایت دی ۔ گزشتہ سال مرغوں کی لڑائی کو روکنے میں حکومت کے میکانزم کی ناکامی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے عہدیداروں سے پوچھا کہ ان کیخلاف فرائض میں کوتاہی کی کارروائی کیوں نہ کی جائے اس کی وجوہ بیان کی جائیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے مرغوں کی لڑائی کیخلاف قانونی جدوجہد جاری ہے اور ہائیکورٹ نے وقتاً فوقتاً اس روایتی کھیل کے خلاف امتناعی احکام جاری کئے ہیں کیونکہ یہ کھیل دراصل پرندوں پر ظلم اور غیرقانونی سٹہ بازی سے تعلق رکھتا ہے۔آندھراپردیش کے اضلاع کے عوام ریاستی وزراء اور دیگر لیڈروں کی حمایت سے سنکرانتی کے موقع پر ہر سال مرغوں کی لڑائی کا اہتمام کرتے ہوئے اس پر کروڑوں روپئے کا سٹہ لگاتے ہیں۔