سرینگر۔۔۔۔۔۔ وادی کشمیر اور لداخ میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے پہنچ گیا۔ دونوں خطوں میں اتوار کی صبح بیشتر آبی ذخائر اور پینے کے پانی کی سپلائی لائنیں منجمد ہوگئیں۔ سری نگر میں درجہ حرارت منفی6 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ سری نگرکی شہرہ آفاق ڈل جھیل اور اس سے ملحقہ ندیاں اور نالے جزوی طور پر منجمد ہوگئے۔ دوسری جانب لداخ اور جموں میں بھی رات کے وقت شدید سردی پڑرہی ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ موجودہ صورتحال آئندہ 12 جنوری تک برقراررہے گا۔ وادی کے شمال و جنوب میں واقع مشہور سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام میں رات کے وقت درجہ حرارت منفی 4.9ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔ شدید سردی کے باوجود دونوں مقامات پر ان دنوں ملکی و غیرملکی سیاحوں کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ گیٹ وے آف کشمیر کہلائے جانے والے قاضی گنڈ، سیاحتی مقام ککر ناگ اور شمالی ضلع کپواڑہ میں درجہ حرارت منفی 4.6ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔ لداخ میں بیشتر آبی ذخائرگزشتہ ایک ماہ سے منجمد پڑے ہوئے ہیں تاہم ڈل جھیل کے اندرونی حصے بدستور منجمد ہیں۔منفی درجہ حرارت کے باعث سری نگر اور وادی کے دوسروں حصوں میں پینے کے پانی کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ وادی کے بیشتر حصوں میں اتوار کی صبح پانی کی سپلائی لائنیں منجمد ہونے کے باوجود صارفین کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جارہا ہے۔یاد رہے کہ ڈل جھیل 1965 میں پہلی مرتبہ مکمل طور پر منجمد ہوگئی تھی ۔ دوبارہ 1986 میں یہ جھیل مکمل طور پر منجمد ہوئی تھی اور مقامی لوگوں و سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گئی تھی اور بچے ہاکی کھیلتے ہوئے دیکھے گئے تھے۔