شانڈونگ .... چوری ایک ایسا قبیح فعل ہے جس میں ملوث کسی بھی شخص کو اچھی نظر سے نہیں دیکھاجاتا تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ چوروں کی اچھی خاصی تعداد ایسی بھی ہے جو اپنی سماج دشمن حرکتوں اور گھٹیا کارروائیوں پر ذرا بھی شرمندہ ہونے کو تیار نہیں۔ انفرادی طور پر لوگوں کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ان چوروں نے اب پوری کمیونٹی کو اپنانشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ جس کی تازہ ترین مثال یہ ہے کہ شانڈونگ کی ایک شاہراہ کو روشن رکھنے کیلئے اسٹریٹ لیمپس کو جن سولر پینلز کی مدد سے روشن کیا گیا تھا ان پر بھی ہاتھ صاف کردیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ 1.2میل لمبی یہ شاہراہ شانڈونگ کو جینا ن شہر سے ملاتی ہے اور اس کے لئے پینلز لگانے پر 20لاکھ پونڈ کی خطیر رقم خرچ ہوئی تھی۔ غائب ہونے والے سولر پینلز کی مجموعی تعداد 10ہزار بتائی جاتی ہے۔ ان پینلز کی خاصیت یہ تھی کہ یہ کوائل کی شکل کے ہیں۔ جن کی مددسے الیکٹرک کاروں کو بھی چارج کیا جاسکتا ہے۔ ان پینلز میں یہ بھی خاصیت ہے کہ وہ سڑک پر پڑنے والی برف کو جمنے نہیں دیتی او رپگھلا کر اس قابل بنادیتی ہے کہ ڈرائیور باآسانی گاڑیاںچلا سکیں۔ پینلز کی چوری کا انکشاف 2جنوری کو ہائی وے کے انسپیکشن کے دوران ہوا اور یہ بات سامنے آئی کہ پینلز کا ایک حصہ جو 6فٹ لمبا اور 6انچ چوڑا تھا درمیان سے غائب کردیا گیا ہے۔ مقامی اخبار کا کہناہے کہ پولیس کے اندازے کے مطابق یہ کام کسی عام چور کا نہیں بلکہ ماہر چوروں کے گروہوں کا ہے۔ غائب شدہ حصے کو دوبارہ لگانے کا کام شروع کردیا گیا ہے اور تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس حصے کو عوام کیلئے کوکھول دیا گیاہے۔ یہ شاہراہ ریاستی ٹرانسپورٹ کمپنی نے بنائی تھی اور چین میں بننے والی پہلی ایسی شاہراہ تھی جس کی روشنی کیلئے سولر پینل سے مدد لی گئی تھی۔ لگائے جانے والے پینلز کی مجموعی لمبائی7104مربع فٹ بتائی جاتی ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ سال فرانس میں بھی اسی قسم کے سولر پینلز روڈ کا افتتاح ہوا تھا۔