Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کھول رہا ہے

جمعرات 11 جنوری کوسعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ میں شائع ہونے والا اداریہ

ایرانی عوام کی تحریک بیداری14ویں روز میں داخل ہوگئی۔ جابر حکمرانوں کے خلاف ایرانی عوام کا غصہ ابھی تک نہیں تھما۔ یہ لوگ کئی عشروں سے اپنے سینوں پر مونگ دلنے والے ایرانی ملاﺅں کے نظام کا دھڑن تختہ کرنے کیلئے میدان میں اترے ہوئے ہیں۔ بدعنوان نظام کا دفاع کرنے والے فوجیوں کا سامنا کرنے میں پیش آنے والے خوف کی دیوار توڑ چکے ہیں۔
ایران کا موجودہ منظر نامہ اہل ایران کے لئے نامانوس ہے۔ وڈیو کلپ ظاہر کررہے ہیں کہ بڑوں سے قبل کمسن لڑکے اور طلباءکثیر تعداد میں جگہ جگہ جمع ہیں اور ظالم حکمرانوں سے نمٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ دریں اثناءایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی جیلوں میں جبر و تشدد کے باعث ہلاک ہونے والے 5قیدیوں کی ہلاکت کی حقیقت دریافت کرکے منظر عام پر لائے۔ ایرانی حکمراں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی ، شہریوں کو جیلوں میں ٹھونسے اور بے قصور افراد پر طرح طرح سے جبر و تشدد کرنے کے سلسلے میں تمام بین الاقوامی قوانین انسانی و اخلاقی روایات کو پامال کرتے چلے جارہے ہیں۔ ایرانی حکمراں مظاہرین کو کچلنے کیلئے جبر و تشدد کے تمام طریقے آزما رہے ہیں۔ ایران کے بدعنوانوں کو خطرات لاحق کرنے والے سیاسی مظاہرے، ہڑتالیں اوراحتجاج کے سلسلے میں اپنا کام دکھا رہے ہیں۔
ایسا لگتا ہے کہ راکھ کے نیچے چھپی چنگاری ملاﺅں کے فاسد نظام کو نذر آتش کرنے کیلئے آگ کی شکل اختیار کرتی جارہی ہے۔ ایرانی حکمراں خطے میں زہر افشانی ، دہشتگردی کی مسلسل سرپرستی اور خلیجی ممالک میں خصوصاً امن واستحکام کو متزلزل کرنے والی ملیشیاﺅں کی سرپرستی میں لگے ہوئے ہیں۔ اس منظر نامے نے ایرانیوں میں غیض و غضب کی لہر دوڑا دی ہے۔وہ نا حق دوسروں کے اندرونی امور میں مداخلت پر مبنی خارجہ پالیسی اپنانے پر اپنے حکمرانوں سے نالاں ہیں۔
دنیا کا کوئی بھی حکمراں نظام بھوکوں کے منہ نہیں سی سکتا۔ ایرانی عوام غربت، بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، بدانتظامی اور ریاستی خزانہ دہشتگردی نیز دنیا بھر میں انتہاپسندو ںکی فنڈنگ میں لگائے جانے سے عاجز آچکے ہیں۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: