بدھ 17جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والی جریدے ”عکاظ “ کا اداریہ
ایرانی نظام یمن میں اپنی دہشتگرد ملیشیاﺅں کے ذریعے اب بھی زندگی کے تمام عناصر کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہے۔عرب اتحاد میں شامل ممالک یمن کی اقتصادی تباہی کو روکنے اور یمنی عوام کو ملاﺅں اور انکے وظیفہ خواروں کی دہشتگردی سے بچانے کیلئے مختلف سطحوں پر سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں لیکن ایرانی نظام انہیں انکی تباہی کے درپے ہے۔ ایرانی نظام یمنی عوام کو فاقہ کشی پر مجبور کررہا ہے تاکہ انہیں اپنا آلہ کار آسانی سے بناسکے۔ ایرانی حکمرانوں کو بالاخر منہ کی کھانی پڑیگی۔
فی الوقت ایران کے حمایت یافتہ باغی ملیشیاﺅں کے زیر کنٹرول علاقوں میں جو کچھ ہورہا ہے اسکا تقاضا ہے کہ یمن کے تمام عوام اور اسکے سیاسی جماعتی اور سماجی طبقے صف بستہ ہوں ،باہمی اختلافات پس پشت ڈالیں اور یمنی عوام انکے وقار اور انکی آبرو سے کھیلنے والے حوثی باغیوں کو لگام لگانے کی سرتوڑ کوشش کریں۔ یمنی خواتین اور بچوں سے ناجائز فائدہ اٹھانے اور انہیں فاقہ کشی پر مجبور کرنے کی حوثیوں کی کوششوں کو ناکام بنادیں۔
خطے کی اقوام، علاقائی اوربین الاقوامی تنظیموں کا فرض ہے کہ وہ دہشتگردی کی سازشوں سے دوچار یمنی عوام سے متعلق اپنا کردار موثر شکل میں انجام دیں۔ دہشتگردوں کو یمنیوںکے مقام او رتاریخی کردار سے کھیلنے سے روکیں۔ ہمیں یمنی عوام کی مدد میں پس و پیش سے کام لینا ٹھیک نہیں۔ یمنی عوام نے تاریخ کے ہر دور میں عربوں اور مسلمانوں کا ساتھ دیا۔ ہمیں بھی انکا ساتھ دینا چاہئے۔
آج ہم مشکل امتحان میں ہیں۔ ہمیں فنا یا بقا دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہے۔ ہمیں طے کرنا ہے کہ ہم زندہ رہنا چاہتے ہیں اور ملاﺅں کی دہشتگردی کے منصوبے اور فارسی سازش کوناکام بنانا ہے۔ ہمیں عربوں کے ارادے کو فتح یاب کرنا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭