Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل ایران کو لگام لگائے

28جنوری 2018ءکو سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”البلاد“ کا اداریہ:

سعودی عرب نے ایکبار پھر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ ایرانی نظام اور اس کے دہشتگردانہ تصرفات کے خلاف فیصلہ کن ٹھوس موقف اختیار کیا جائے۔ حزب اللہ کے ساتھ ایران کے معاملات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔شام ، لبنان اوردنیا کے دیگر علاقوں میں ایران کی دہشتگردیوں کو طشت از بام کیا جائے۔
ایران برادر ملک یمن میں اپنے عیارانہ اعمال اور دہشتگردی کی سرپرستی کے سلسلے میں ہر حد پھلانگ چکا ہے۔ واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ ایران حوثی ملیشیاﺅں کو اسلحہ اور بیلسٹک میزائل فراہم کررہا ہے جنہیں وہ سعودی عرب اور اس کی آبادی پر داغ رہے ہیں۔ علاوہ ازیں حوثی مملکت کے جنوبی سرحدی علاقوں اور شہروں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔اب تقریباً 90میزائل حملے کئے جاچکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی آزادانہ رپورٹوں سے یہ بات یقین کے درجے کو پہنچ گئی ہے کہ میزائل ایرانی ساختہ ہیں ۔ ایران نے ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216اور 2231کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے حوثی باغیوں کو بیلسٹک میزائل فراہم کئے۔ حوثی باغی بچوں کو عسکری تربیت دے کر جنگ کے دوزخ میں دھکیل رہے ہیں۔ لوٹ مار، تخریب کاری،بمباری، گولہ باری، ناکہ بندی، قتل و غارتگری، عالمی جہاز رانی کو خطرات لاحق کرنے اور یمنی عوام کے تئیں بھاری خلاف ورزیوں کا ارتکاب کررہے ہیں۔ یمنی عوام خود کو فرقہ وارانہ حوثی منصوبے کا حصہ بنانے پر تیار نہیں۔ وہ خود کو عرب دنیا کے دائرے سے نکالنے کی کوششوں کے بھی مخالف ہیں۔ ایران ہی لبنان میں دہشتگرد تنظیم حزب اللہ کی سرپرستی کررہا ہے۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ عالمی برادری ایران کو لگام لگائے اور پوری دنیا کو اس کے شرپسندانہ منصوبوں سے نجات دلائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: