ریاض ..... بینک صارفین کے حقوق کی کمیٹی نے ہدایت کی ہے کہ اپنے اکاﺅنٹ کو محفوظ بنانے کےلئے وقتاً فوقتاً پاس ورڈ تبدیل کرتے رہیں ۔ سبق نیوز کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے سے بینک صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہو ئیں جن میں کہاگیا تھا کہ انکے اکاﺅنٹ سے رقم چوری ہو جاتی ہے اس کےلئے کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں ۔ اس حوالے سے کمیٹی نے 7نکات پیش کئے ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے اپنے اکاﺅنٹ کی حفاظت کی جاسکتی ہے ۔ کمیٹی کے ماہرین نے جو نکات پیش کئے ہیں ان میں سب سے اہم نکتہ اے ٹی ایم کے پن کوڈ یا انٹر نیٹ پر بینک اکاﺅنٹ کے پاس ورڈ کو وقتا فوقتا تبدیل کرتے رہناہے ۔ ایک ہی پن کوڈ یا پاس ورڈ لمبے عرصے تک رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے جو کسی بھی وقت کسی ایسے شخص کے علم میں آسکتا ہے جس کی دسترس میں آپ کا کارڈ اکاﺅنٹ کی تفصیلات ہو ۔ پن کوڈ کو وقتا ًفوقتاً تبدیل کرتے رہنے سے اکاﺅنٹ کی حفاظت کی جاسکتی ہے ۔کمیٹی کی جانب سے دوسری ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاس ورڈ آسان نہ رکھیں بلکہ اسے مشکل بنائیں تاکہ آسانی سے کسی کو یاد نہ رہے ۔ اپنے اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ کبھی بھی اپنے شناختی کارڈ کے نمبر پر نہ رکھیں ۔ پن کوڈ اپنے موبائل نمبر کا بھی نہیں رکھا جائے۔ اپنے بینک اکاﺅنٹ کو عوامی وائی فائی سے لاگ ان نہ کریں ۔ ہمیشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ اکاﺅنٹ جب بھی لاگ ان کریں محفوظ نیٹ ورک کا استعمال کریں ۔ عوامی وائی فائی استعمال کرنے سے امکان ہے کہ آپکی کارروائی کو کوئی ہیکر دیکھ رہا ہو ۔ اپنے نجی کمپیوٹر میں اینٹی وائرس پروگرام کو اپ ڈیٹ رکھیں ۔ انٹر نیٹ پر بینک کی ویب سائٹ پر لاگ ان کرتے وقت اس امر کی یقین دہانی کر لیں کہ جس بینک کا پیچ آپ کھول رہے ہیں وہ اصلی ہے ۔ ایسا بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ ہیکرز نے جعلی بینکوں کے ہوم پیچ لانچ کئے ہیں جس پر لاگ ان ہوتے ہیں آپکی تمام معلومات ان کے پاس منتقل ہو جاتی ہیں ۔ کسی بھی انجان شخص کو اپنی اکاﺅنٹ کی اہم معلومات فراہم نہ کریں جس میں اے ٹی ایم کا پن کوڈ یا اکاﺅنٹ کا پاس ورڈ شامل ہے ۔ تحفظ حقوق بینک صارفین کی جانب سے ان نکات پر عمل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس طرح آپ اکاﺅنٹ کو محفوظ بنا سکتے ہیں ۔