نمیبیا: ہرن کے بچے پر شیرنی کی حیرت انگیز شفقت او رمہربانی
ایتوشا، نمیبیا .... کہتے ہیں کہ ممتا اور مادرانہ شفقت کسی ایک نسل تک محدود نہیں ہوتی۔ انسانوں کی طرح کچھ جانور بھی یہ جذبہ رکھتے ہیں اور اسکا ایسے ایسے حیرت انگیز مواقع پر اظہار کرتے ہیں کہ دیکھنے والا حیران رہ جاتا ہے۔ تازہ ترین واقعہ مقامی نیشنل پارک میں پیش آیا جہاں ایک شیرنی نے ہرن کے نوزائیدہ بچے کو پریشانی میں دیکھ کر اسکی دیکھ بھال اور دلجوئی کا فیصلہ کیا۔ موقع کی تصویراتارنے والے فوٹو گرافر گورڈن ڈونووان کا کہناہے کہ جب اس نے شیرنی کے پاس ہرن کے اس چھوٹے بچے کو دیکھا تو اس نے سمجھا کہ اب اس بچے کی خیر نہیں اور وہ ضرور اس سے دوچار منٹ کھیلنے کے بعد اپنا لقمہ بنالے گی۔ وہ یہ دیکھنے کیلئے کہ آگے کیا ہوتا ہے اپنی نظر اور کیمرے کا لینس دونوں مرتکز کئے کھڑا رہا اور پھر اس نے جو کچھ دیکھا اُسے اس پر یقین نہیں آیا۔گورڈن کی اتاری ہوئی جو تصاویر جاری ہوئی ہیں اس سے شیرنی کی محبت ، شفقت اور مہربانیوں کا صاف پتہ چلتا ہے کیونکہ وہ اس ننھے سے بچے کی دیکھ بھال اس طرح کررہی تھی جیسے وہ اسکا اپنا بچہ ہو۔کہا جاتا ہے کہ شیرنی کے اتنے مہربان ہونے کی بھی ایک بڑی وجہ تھی کیونکہ اسکے اپنے بچوں کو ایک شیرنے ہلاک کردیا تھا۔ ایسے میں اپنے بچوں کی کمی وہ اس ہرن کے بچے سے پورا کررہی تھی اورساری شفقت اس پرلٹا رہی تھی۔ فوٹو گرافی کے دوران ڈونووان نے یہ بھی دیکھا کہ دوسرے دو شیر بڑی للچائی ہوئی نظروں سے ہرن کے بچے کو دیکھتے ہوئے قریب سے گزرے مگر شیرنی کے آگے انکی ان کی ایک نہ چلی کیونکہ شیرنی کے چہرے سے صاف پتہ چل رہا تھا کہ انہیں ان شیروں کا ہرن کے بچے کے قریب سے گزرنا برا لگ رہا ہے اور وہ کسی وقت ان پر حملہ کرسکتی ہے۔ نیویارک سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر ڈونووان کا کہناہے کہ اس نے خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ کوئی شیرنی ہرن کے بچے کو’’تر نوالہ ‘‘ کھائے گی نہیں بلکہ ہر طرح سے اسکی حفاظت کریگی۔ فوٹو گرافر کا کہناتھا کہ وہ کافی دیر تک اس انتظار میں رہا کہ شاید شیرنی کچھ دیر بعد اپنی اصل جبلت پر آجائے مگر ایسا نہ ہونا تھا اور نہ ہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایسے ہی مواقع کی تصاویر اتارنے کے چکر میں اکثر افریقہ کے دور درازعلاقوں کا دورہ کرتے ہیں اور وہاں ایسی ایسی تصاویر اتارتے ہیں جو عام طو رپر کہیں دستیاب نہیں ہوسکتیں۔ اس موقع کی تصاویر اور وڈیو جاری ہونے کے بعد بیحد مقبول ہوگئی ہیں۔