ریاض..... وزارت محنت و سماجی بہبود آبادی کے ترجمان خالد اباالخیل کا کہنا ہے کہ مملکت میں گولڈ مارکیٹ میں 612 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ۔ وزارت کی تفتیشی ٹیموں نے مختلف شہروں میں 15 ہزار 780 دکانوں اور شورومز کا جائزہ لیا ۔ دوران تفتیش 612 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی جن میں 74 فیصدسعودائزیشن کی جبکہ 26 فیصد دیگر خلاف ورزیاں شامل تھیں ۔ 96 فیصد دکانوں میں سعودی کارکنو ںکو متعین کیا جاچکا ہے ۔ ابا الخیل نے مزید کہا کہ وزارت محنت کے قانون کے مطابق گولڈ مارکیٹ میںغیرملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد ہے خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔ کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی ۔ اس ضمن میں متعدد اداروں پر مشتمل تفتیشی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو مارکیٹوں کا دورہ کرکے سعودائزیشن کے عمل کو یقینی بنانے کےلئے کام کررہی ہیں ۔ترجمان وزارت محنت نے مزیدکہا کہ مملکت میں سعودائزیشن کے قانون پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کےلئے گولڈ مارکیٹ سمیت دیگر شعبوں میں جن میں سعودائزیشن کو لازمی قرار دیا گیا ہے میں تفتیشی کارروائیاں جاری رکھیں گے ۔ وزارت محنت نے موبائل فون سیکٹر میں مکمل سعودائزیشن کر دی ہے اس ضمن میں خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی کارکنوں سے سختی سے نمٹا جارہا ہے ۔ تفتیشی ٹیموں نے بعض خفیہ موبائل فون ورکشاپس بھی دریافت کی جہاں غیر ملکی کارکن چھپ کرکام کرتے تھے ۔ وزارت محنت نے موبائل فون کے شعبے میں تربیت یافتہ سعودی نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنے کےلئے باقاعدہ فنی کورس کرانے کا بھی اہتمام کیا ہے جہاں سعودی نوجوانوں کو موبائل فون مرمت کے علاوہ خرید و فروخت کی عملی تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ گولڈ مارکیٹ میں بھی سعودائزیشن کی ڈیڈ لائن سے قبل نوجوانوں کو فنی تربیت کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا تھا اس ضمن میں مزید کام جاری ہے ۔