ایک طرف ہندوستانی آرمی کی جانب سے بجٹ کی کمی کا رونا رویا جارہا ہے تو دوسری جانب بی جے پی آرمی بجٹ کو مزید کم کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔ ایسے میں ہندوستانی ٹوئٹر صارفین بھی اپنی رائے کا خوب اظہار کر رہے ہیں اور #آرمی_پر _ سمجھوتہ_ نہیں انڈیا میں ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔ صارفین آرمی بجٹ کو مزید بڑھانے اور فوجیوں کو مکمل سہولیات فراہم کرنے پر زور دے رہے ہیں۔
ریٹائرڈ میجر گوریو آریا کا بیان ٹویٹ کیا گیا کہ جو لحاف بارڈر پر تعینات آرمی کے جوان استعمال کرتے ہیں وہ اگر عام آدمی استعمال کرے تو اس کے جسم پر خراشیں آجائیں۔
یوگیش چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ عوام کے ٹیکس کا تمام پیسہ سیاسی مہمات پر خرچ کر دیا جاتا ہے۔ حکومت کیلئے یہ شرم کی بات ہے کہ وہ فوج کو بجٹ فراہم نہیں کر سکتی۔
گریش آلوا کا کہنا تھا کہ قانون ساز افراد کو حلف اٹھانے کے بعد کم از کم ایک ماہ بارڈر پر ضرور بھیجا جائے تاکہ انہیں اس بات کا اندازہ ہوسکے کہ بارڈر پر تعینات جوان کتنی قربانیاں دے رہے ہیں۔
مانک گھوشال کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ گو کہ آرمی کو بہت پیسے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ آرمی میں کرپشن بھی بہت ہے۔
ٹوٹلانی کرشن نے ٹویٹ کیا کہ انڈین فوج کا بجٹ دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے لیکن پاکستان اور چین جیسے ہمسایہ ممالک سے دفاع کیلئے بجٹ کو مزید بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
ایکتا چوراسیہ نے سوال کیا کہ ہمارے محافظ بارڈر پر مشکلات اٹھا رہے ہیں۔ ٹیکس کی تمام آمدنی کہاں جارہی ہے؟ کیا یہ صرف رشوت اور الیکشن جیتنے کےلئے اشتہارات میں صرف کی جارہی ہے؟ حکومت کو اس بات کا جواب دینا ہو گا۔
سمرجیت نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کو دفاعی بجٹ کو پہلی ترجیح بنانا چاہیے۔ ہندوستانی فوج کو ماڈرنائزیشن کی بہت ضرورت ہے۔
ڈیبا راٹی کا کہنا تھا کہ مضبوط فوج مضبوط ملک کی ضمانت ہوتی ہے لہذا دفاعی بجٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے اور ٹیکس کا زیادہ سے زیادہ پیسہ فوج پر خرچ ہونا چاہیے۔
آدیتیہ ڈکشٹ نے ٹویٹ کیا کہ ہماری آرمی اب تک 5.56 رائفل استعمال کررہی ہے جو کہ متروک ہو چکی ہے اس کے برعکس پاکستانی فوج اس سے کہیں بہتر ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔
انمول سدھو نے ٹویٹ کیا کہ بی جے پی نے ہماری آرمی کی توہین کی ہے۔ میڈیا اس بات پر کیوں خاموش ہے؟
٭٭٭٭٭٭٭٭