رضامندی سے شادی پر’’کھاپ‘‘ کا فیصلہ غیر قانونی ، سپریم کورٹ
نئی دہلی۔۔۔۔۔ سپریم کورٹ نے 2بالغوں کی باہمی رضامندی سے کی گئی شادی کو ختم کرنے کی نیت سے کسی بھی قسم کی کھاپ پنچایتوں یا اجتماع کے فیصلے کو غیر قانونی قراردیدیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی 3رکنی بنچ نے فیصلے میں کہا کہ 2بالغوں کی آپسی رضامندی سے کی گئی شادی کو توڑنے کیلئے کی جانے والی غیر قانونی پنچایت میٹنگ یا جلسہ یا اجتماع کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائیگی۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جب تک مرکزی حکومت اس مسئلے پر قانون نہیں بناتی اس وقت تک یہ حکم نافذ رہے گا۔ 3ججوں کی بنچ میں جسٹس اے ایم کھانولکر اور ڈی وائی چندر چوربھی شامل تھے۔ عدالت کھاپ پنچایت کے خطرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کا تعین کریگی۔