روس سے ورلڈ کپ کی میزبانی چھیننے کیلئے یورپ اور امریکہ کا گٹھ جوڑ
ماسکو: رواں سال فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی روس کے حصے میں آئی ہے تاہم روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے الزام لگایا ہے کہ برطانیہ اور امریکہ جون میں ہونے والے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی سے روس کو محروم کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کا مقصد فٹبال ورلڈ کپ کو روس سے باہر لے جانا ہے۔برطانیہ روس پر الزام لگاتا ہے کہ اس نے برطانیہ میں سابق روسی جاسوس پر حواس کو متاثر کرنے والی گیس سے حملہ کیا، وہ اسے سزا دینا چاہتا ہے۔سابق روسی جاسوس کو زہر دیے جانے کے معاملے پر سینکڑوں سفارت کاروں کو دونوں جانب سے ملک بدر کیا گیا ہے۔ 170 روسی سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ نے واشنگٹن کو الوداع کہا ہے جبکہ سینٹ پیٹرز برگ میں امریکی سفارتخانہ بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے جبکہ روس جاسوس کو زہر دینے جانے میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے۔ادھربرطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے روس میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ کا 1936 میں ہونے والی نازی جرمنی کے اولمپکس سے موازنہ کیا ہے جبکہ انگلستان کی حزب اختلاف کے رکن پارلیمان نے ورلڈ کپ کو ملتوی کرنے یا پھر روس سے ہٹا لینے کی بات کی ہے۔بہر حال ابھی یہ بات کرنا قبل ازوقت ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم جون میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کرے گی یا نہیں البتہ ورلڈ کپ کے آفیشلز کے اسکواڈ میں 80سال بعد کوئی برطانوی موجود نہیں۔