زیادتی کے بعد زندہ جلائی جانیوالی بچی دم توڑ گئی
لاہور/چیچہ وطنی... چیچہ وطنی میں مبینہ زیادتی کے بعد زندہ جلائی جانے والی 8 سالہ بچی نور فاطمہ لاہور کے جناح اسپتال میں دم توڑ گئی۔وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام سے رپورٹ طلب کر لی ۔ چیچہ وطنی کے نواحی علاقے محمد آباد میں 8 سالہ نور فاطمہ گھر سے کھانے کیلئے چیز لینے گئی لیکن واپس نہیں آئی۔ گمشدگی پر جب تلاش شروع کی گئی بچی جھلسی ہوئی حالت میں ملی، جسے فوری طور پر تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال لے جایا گیا ۔اس کا جسم 80سے 90 فیصد جھلس چکا تھا بعد ازاں لاہور کے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔بچی کے والدین نے کہا ہے کہ نور فاطمہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا کر زندہ جلایا گیا۔اسکا کیا قصور تھا؟۔ چیف جسٹس، وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب سے اپیل ہے کہ وہ انصاف فراہم کریں۔ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ڈی پی اوساہیوال نے کہا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں گے۔نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جاچکا ۔ مشکوک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا ۔ پولیس نے تمام شواہد اکھٹے کر لئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔علاوہ ازیں واقعہ پر شہر بھر میں شٹر ڈان ہڑتال کی گئی۔ مرکزی انجمن تاجران نے پورے شہر میں شٹر ڈاﺅن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔