امرینہ ۔حیدرآباددکن
تمہاری باتوں کو یاد رکھوں یا دل کی باتیں سنا کروں میں
یہ فیصلہ بھی بہت کٹھن ہے تمہی بتاﺅ کہ کیا کروں میں
تمہاری عادت ہے کڑھتے رہنا تو میری عادت ہے مسکرانا
تمہیں خوشی تو کبھی نہ ہوگی ،جفا کروں یا وفا کروں میں
میں جان کر بھی کوئی بتائے کسی سے کیسے سوال کرتی
جو دینے والامیرا خدا ہے تو بس اسی سے دعا کروں میں
ملوں میں کھل کر ،میں مسکراﺅں ، یہ میری سادہ مزاجیاںہیں
وہ کم نظر جو سمجھ نہ پائیں، سلوک ان سے جدا کروں میں