Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسانی ڈی این اے کا نیا نمونہ سامنے آگیا

سڈنی ..... جب سے ڈی این اے کا چرچا ہوا ہے اس کی ایک ہی تصویر سامنے آتی رہی ہے مگر اب سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے بالکل نئی شکل کے پراسرار ڈی این اے کا سراغ لگایا ہے جو پرانی تصاویر کی طرح نہیں بلکہ کسی پیچیدہ گرہ یا گانٹھ سے مشابہ ہے۔ نیا ڈی این اے آسٹریلوی سائنسدانوں کی ٹیم نے دریافت کیا ہے اور اسے ”آئی موٹیف“ کا نام دیا ہے۔ سائنسدانو ںکا کہناہے کہ وہ اس سے قبل بھی انسانی ڈی این اے میں آئی موٹیف کی جھلک دیکھ چکے تھے مگر اب تک اسے مصنوعی لیباریٹری میں پیدا کردہ مصنوعی ماحول ہی میں دیکھا گیا تھا۔ مگر اب انہیں خلیے میں دیکھا گیا ہے اور یہ سب کچھ پہلی بار ہوا ہے۔ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ نئے ڈی این اے سے کیا کام لیا جائیگا مگر ماہرین کو یقین ہے کہ اسکی مدد سے ڈی این اے سیکوئئنس کو تواتر کے ساتھ اور زیادہ واضح طور پر دیکھنا ممکن ہوگا اور جس سے طبی سائنس کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ یہ تحقیقی رپورٹ سڈنی میں قائم گارون انسٹی ٹیو ٹ آف میڈیکل کے سائنسدانوں نے تیار کی ہے اور یہ رپورٹ نیچر کیمسٹری نامی جریدے میں شائع ہوئی ۔

شیئر: