فاسٹ فوڈ سستی ، خریدنے میں آسان اور کھانے میں مزے دار ، لیکن اس میتھس میں کہیں کوئی مسئلہ ہے ۔ فاسٹ فوڈ کا بے تحاشہ استعمال زندگی کے دورانیے کو کم کر رہا ہوتا ہے ۔ فاسٹ فوڈ میں پراسٹیسڈ ہونے کے باعث کثیر مقدار میں کاربوہائیڈریٹ ، شوگر ،غیر صحتمند چکنائیاں اور سوڈیم پائے جاتے ہیں ۔ ایسی غذاؤں سے کیلوریز زیادہ اور غذائیت کم ملتی ہیں اور جب فاسٹ فوڈ مستقل طور پر غذائیت بھری غذاؤں کی جگہ لے لے تو اس کا نتیجہ صحت کی خرابی کی صورت میں سامنے آتا ہے ۔
غذا میں کیلوریز کی زیادہ مقدار اضافی چربی اور موٹاپے کا سبب بنتی ہے ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ کیونکہ فاسٹ فوڈ سے غذائیت نہیں ملتی لہذا آپ کا معدہ وقتی طور پر ایک غیر صحت مند غذا سے بھرجاتا ہے لیکن یہ ایسا ہی ہے جیسے بھوکا رہ کر ضروری غذائیت کھو دینا ۔ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ جب گوشت کو ایک مخصوص درجہ حرارت پر پکایا جاتا ہے تو اس میں امائنوئل فینائیلیمیڈازو پائیریڈین نامی کیمیکل کی افزائش شروع ہو جاتی ہے جو پراسٹیٹ ، کولون اور بریسٹ کینسر کا باعث بنتی ہے ۔ اس کے علاوہ فاسٹ فوڈ میں سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ ہونے کے سبب بلڈ کولیسٹرول لیول اور امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ یہ سیچوریٹڈ فیٹ دل کے ساتھ ساتھ دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت اور یادداشت پر بھی برے اثرات مرتب کرتے ہیں ۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ یہ اضافی چکنائی جلد کے مسائل بھی جنم دیتی ہے ۔ ان تمام مسائل سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ فاسٹ فوڈ کی بجائے صحت مند غذاؤں کے استعمال کو ترجیح دی جائے اور اپنی صحت کے ساتھ کھلواڑ سے بچا جائے ۔