واشنگٹن ۔۔امریکہ کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے کے بعد شمالی کوریا نے کہا ہے کہ کم جونگ اَن کسی بھی وقت اور کسی بھی صورت میں امریکی صدر سے ملاقات کرنے کو تیار ہیں۔شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کم یی گوان نے امریکی صدر کی جانب سے دونوں ممالک کے سربراہان کی ملاقات منسوخ کیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ اگلے ماہ سنگاپور میں ہونے والی ملاقات یہ کہہ کر منسوخ کر دی تھی کہ اس وقت ملاقات کرنا نامناسب ہو گا۔12 جون کو طے پانے والی یہ ملاقات سنگاپور میں ہونا تھی جو تاریخی اعتبار سے دونوں ملکوں کے سربراہان کی پہلی ملاقات ہوتی۔صدر ٹرمپ کی جانب سے ملاقات کی منسوخی کے اعلان سے کچھ ہی گھنٹے پہلے شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے جوہری تجربات کرنے کے مقام پر موجود سرنگوں کو تباہ کر دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے کم جونگ اَن کو لکھے گئے خط میں انھوں نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ ملاقات کا متمنی تھالیکن افسوس ہے کہ آپ کے حالیہ بیان میں پائی جانے والی شدید مخاصمت سے مجھے لگتا ہے کہ اس وقت یہ ملاقات نامناسب ہو گی۔ اس ملاقات کے منسوخ ہونے پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے تاسف کا اظہار کیا جا رہا ہے۔دریں اثنا جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیؤل میں امریکی سفارتخانے کے باہر درجنوں افراد نے امریکی صدر کیخلاف نعرے لگائے۔مظاہرے میں شریک ایک لڑکی نے صدر ٹرمپ کی تصویر پر مکے برسائے اور اسے پھاڑ ڈالا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اْن سے ملاقات منسوخ نہ کریں۔ انکا کہنا تھا صدر ٹرمپ کے فیصلے سے خطے میں امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔