نریندر مودی کی حکومت کے4 سال مکمل ہونے پر ہندوستانی ٹوئٹر صارفین نے حکومت کی کارکردگی سے متعلق اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ بیشتر صارفین نے حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔
سدھاوی کھوسلا نے ٹویٹ کیا : کیا آپ 1947 سے 1992 کے عہد کا مودی کے 4 سالوں سے موازنہ کر رہے ہیں؟ وہ اس قوم کی تعمیر و ترقی کا دور تھا جبکہ یہ4 سال تباہ حالی کے سال ہیں۔
آراویندا سمیتھا نے کہا : مودی نے کہا تھا کہ مجھے50 دن دو، اگر میں غلط ہوا تو زندہ جلا دو۔ اب بتائیے کہ آپ میں سے کون کون انہیں جلانا چاہتا ہے۔
پی ایل پونیا نے ٹویٹ کیا : یہ 4 سال عوام کے اعتماد کے ساتھ دھوکے کے سال ہیں۔معاشرے کا ہر طبقہ خود سے ہونے والی زیادتی کو محسوس کر رہا ہے۔ حکومت نے منظم طریقہ سے معاشرتی تانے بانے توڑ کر پورے معاشرے کو تقسیم کر دیا ہے۔
وکاس کے مطابق :4 سال پہلے ہم پُرہجوم مقامات پر دہشتگردی کے خوف سے جاتے ہوئے گھبراتے تھے۔ مودی حکومت میں ایسا کوئی خوف نہیں رہا ۔
نکھیل مشرا نے کہا : یہ ہر ہندوستانی کےلئے فخر کی بات ہے کہ مودی جیسا شخص ان کا وزیراعظم ہے۔
اولاک سنگھ نے ٹویٹ کیا : مودی کے 4 سالہ دور حکومت میں تنخواہوں میں صرف 5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پہلے سالانہ 10 فیصد اضافہ ہوتا تھا۔
محمد ریاض نے ٹویٹ کیا : میں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا لیکن مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد عمومی تاثر یہ تھا کہ سری لنکا اب مچھیروں پر حملے نہیں کرے گا ، پاکستان بارڈر کراس نہیں کرے گا اورچین دخل اندازی نہیں کرے گا لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ یہ سب مزید بڑھ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بیروزگاری کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭