زبان و ثقافت سے دوری قوم کے زوال کا سبب بنتی ہے ، رحیم انصاری
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی ملاقات ، زبان کی ترویج و ترقی کیلئے کوشاں اساتذہ ، شعراءاور ادیبوں کو گولڈ میڈل دیا جاتا ہے ، سلیم فاروقی
جدہ ( امین انصاری ) قوموںکا زوال تہذیب و تمدن ، زبان و ثقافت سے دوری پر ہوتا ہے ۔یہ قوموں کا اثاثہ ہے اور ان کی حفاظت ہر شخص کی ذمہ داری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اردو اکیڈمی جدہ کے عہدیداروں سے ملاقات کے دوران تلنگانہ و آندھراپردیش کی اردو اکیڈمی کے سابق چیئرمین محمد رحیم الدین انصاری صدر مسلم یونائیٹڈ فورم نے کیا ۔ انہوں کہا کہ اردو زبان کے مٹ جانے یا ختم ہونے کا جو لوگ نعرہ لگا رہے ہیں وہ سن لیں کہ پوری دنیا میں اردو کی نئی نئی بستیاں قائم ہورہی ہیں جہاں سے اردو کو فروغ مل رہا ہے ۔ اگر کوئی اردو دشمن زبان کے ختم ہونے کی بات کرتا ہے تو یہ اس کی غلط فہمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ اسلام کا ایک بڑا باب اردو زبان میں موجود ہے ۔ہمیں چاہئے کہ ہم نسل نو تک اس کو منتقل کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں ۔ اس موقع پراکیڈمی کے عہدیداروں نے این آر آئیز کے تعلیمی مسائل پر بریفنگ دی جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این آرآئیز اپنے بچوں کی دینی و عصری تعلیم کیلئے بہتر سے بہتر اقدامات کریں کیونکہ یہی نونہال مستقبل میں ملک و قوم کا نام روشن کرنے والے ہیں ۔ اس موقع پر جنرل سیکریٹری اردو اکیڈمی جدہ سلیم فاروقی نے کہا کہ اس وقت ریاست تلنگانہ میں اردو مدارس کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور لوگ اپنے بچوں کو اردو پڑھا رہے ہیں۔ اکیڈمی ایسے بچوں اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی کیلئے انعامات اور توصیفی اسناد ہر سال دیتی ہے نیز اردو زبان کی ترویج اور ترقی کیلئے بہترین کارکردگی انجام دینے والے شعراء، ادیبوں اور اساتذہ کو گولڈ میڈل عطا کیاجاتا ہے۔ یہ گولڈ میڈل علماء، دانشور اور معروف شخصیات کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے ۔ اس موقع پر کارگزار صدر شیخ ابراہیم نے رحیم الدین انصاری کی شال پوشی کی جبکہ سلیم فاروقی نے اکیڈمی کا سووینیئر پیش کیا ۔ ملاقات کرنے والوں میں محمد لیاقت علی خان ، یوسف وحید ، منور علی خان ، عبدالرحمان بیگ ، محمود مصری ، محمدلئیق ، محمد شعیب انصاری ، محمد ضیاءالدین ، محمد عزیز الحسن، محمد انضمام نور اور دیگر احباب شریک تھے ۔