مصنوعی گردہ تیار، ڈائیلیسس اور ٹرانسپلانٹ کی ضرور ت نہیں رہیگی
لندن..... برطانوی ڈاکٹروں نے ایک ایسامصنوعی گردہ تیار کرلیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں مریضو ںکو اب ڈائیلسس یا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت نہیں پڑیگی۔ اس سال کے اوائل سے اس گردے پر مختلف تجربا ت کئے جارہے ہیں۔ اس گردے کے نتیجے میں مریضوں کو گردے کے امراض سے بچایا جاسکے گا۔ یہ تجربہ کامیا ب رہا تو اگلے چند برسوں میں اسکی گردے لگانے کا عمل ممکن ہوسکے گا۔ اس وقت برطانیہ میں تقریباً30ہزار لوگوں کو ڈائیلسس کی ضرورت پیش آتی ہے جبکہ 5ہزار مریض ٹرانسپلانٹیشن کیلئے کسی کی طرف سے گردہ عطیہ ہونے کے منتظر ہیں۔ برطانیہ میں ہر آٹھواں شخص گردے کا مریض ہے جبکہ 75اوراس سے زیادہ عمر کے لوگ کسی نہ کسی حد تک گردے کے مرض میں مبتلا ہیں۔ یہ گردے زیادہ تر ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے ناکارہ ہوتے ہیں۔