معروف صحافی شجاعت بخاری سپرد خاک،نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت
سری نگر۔۔۔۔۔وادی کشمیر کے معروف صحافی شجاعت بخاری کو جمعہ کے دن شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں بارش کے باوجود صحافیوں کی بڑی تعداد کے علاوہ مختلف شخصیات سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ جنازہ میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین محمد یاسین ملک، ریاستی وزیر و حکومتی ترجمان نعیم اختر، کانگریس لیڈر پروفیسر سیف الدین سوز اور دیگر رہنماؤں نے شریک کی۔واضح ہو کہ جمعرات کی شام نامعلوم حملہ آوروں نے پریس کالونی سری نگر میں دفتر کے باہرفائرنگ کرکے شجاعت اور ان کے2 محافظوں کو قتل کردیا تھاجس میں پولیس کے ایس جی کانسٹیبل عبدالحمید اور کانسٹیبل ممتاز احمد شامل ہیں۔شجاعت بخاری انگریزی روزنامہ ’’رائزنگ کشمیر‘‘، اردو روزنامہ ’’بلند کشمیر‘‘، کشمیری روزنامہ’ ’سنگرمال‘‘ اور ہفتہ وار اردو میگزین ’’کشمیر پرچم‘‘ کے مدیر اعلیٰ تھے۔ انہوں نے برسوں تک قومی انگریزی اخبار ’’دی ہندو‘‘ کے ساتھ وابستہ رہنے کے بعد 2008 میں’ ’رائزنگ کشمیر‘ ‘شروع کیا تھا۔شجاعت بخاری نے پسماندگان میں والدین، بیوی اور 2کم عمر بچے (بیٹا اور بیٹی) سوگوار چھوڑے۔ 50 سالہ شجاعت بخاری 3 دہائیوں تک میڈیا سے وابستہ رہے۔ وہ 1997 سے 2012 تک’ ’دی ہندو‘‘ کے ساتھ وابستہ رہے۔ وہ مختلف بین الاقوامی سطح کے میڈیا اداروں بالخصوص بی بی سی کیلئے لکھتے تھے۔