Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رواداری اور انتہا پسندی

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایک بار پھر پوری دنیا کو جتا دیا ہے کہ بانی مملکت شاہ عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے اسلامی شریعت سے وابستگی، امت مسلمہ کا پراگندہ شیرازہ جمع کرنے او رانتہا پسندی و شدت پسندی کو پس پشت ڈالنے کے حوالے سے جو طریقہ کار اپنایا تھا ،اسکی پابندی سعودی عرب کے تمام حکمرانوں نے ماضی میں بھی کی ہے آج بھی کررہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔ سعودی عرب اپنے قیام کے روز اول سے لیکر اعتدال پسند اسلام پر قائم ہے او ررہیگا۔ رواداری، محبت، ملک و قوم کی تعمیر، شہریوں کے تحفظ اور انکی جملہ ضرورتوں کی فراہمی کیلئے جدوجہد مملکت کی پالیسی کا اٹوٹ حصہ تھا، ہے اور رہیگا۔
سعودی عرب ہر آنے والے دن اپنے کردار سے یہ بات ثابت کررہا ہے کہ امت مسلمہ کا پراگندہ شیرازہ جمع کرنا امت کے عوام کو ایک دوسرے سے جوڑنے اور باہمی رشتوں کو مضبوط بنانے کی پالیسی اٹوٹ ہے۔ سعودی عرب اپنی اس پالیسی کے تحت اعلیٰ اخلاق اور روا داری کی قدروں کو فروغ دے رہا ہے۔ انتہا پسندی اور شدت پسندی کی جم کر مزاحمت کررہا ہے۔ سعودی عرب کو یقین ہے کہ انتہا پسندی اور شدت پسندی سے دین اسلام کی ساکھ خراب ہورہی ہے۔
خادم حرمین شریفین نے اللہ تعالیٰ سے گڑگڑ ا کر دعا کی کہ وہ مسلم اقوام کے درمیان رواداری اور ایک دوسرے کی دست گیری کی قدروں کو راسخ کردے۔ مشرق و مغرب اور شمال و جنوب میں آباد مسلمانوں کے حالات کو بہتر بنادے۔ ہر ایک دوسرے کی طرف دست تعاون بڑھائے ہر ایک دوسرے کے زخموں پر مرہم رکھنے کا اہتمام کرے۔ ضرورت مندوں، ناداروں ، نقل مکانی کرنے والوں اور پناہ گزینوں و کمزوروں کے آلام و مصائب دور کرنے میں سب ایک دوسرے سے تعاون کریں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: