Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر کہتا کچھ ہے اور کرتا کچھ اور ہے

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ
قطر کے حکمراں مسئلہ فلسطین کا گیت گاتے رہتے ہیں۔ مختلف ممالک کو اس حوالے سے بے نقط سناتے رہنا اپنافرض سمجھتے ہیں۔ زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ہر آنے والے دن قطری حکمرانوں کے کردار و گفتار میں تضاد کے نمونے منظر عام پر آتے رہتے ہیں۔ کبھی پتہ چلتا ہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ دہشتگردی کی سرپرستی کرنے والے ایران سے انکے انتہائی گہرے یارانہ تعلقات ہیں۔حال ہی میں ایک نیا اسکینڈل سامنے آیا ہے انکشاف امریکی میگزین نے کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ دوحہ کے حکام درپردہ صہیونی ریاست کی مدد میں لگے ہوئے ہیں۔
قطر کے حکمراں جو دہشتگردی کی سرپرستی کو اپنا وتیرہ بنائے ہوئے ہیں یہ  کہتے نہیں تھکتے کہ وہ جی جان سے فلسطین کے ساتھ ہیں۔ عملی طور پر اسکے برعکس کررہے ہیں۔ امریکی میگزین مدر جونز نے رپورٹ دی ہے کہ قطر کے حکمراں اسرائیلی فوج پر دولت لٹا رہے ہیں۔اکتوبر میں قطر نے اسرائیلی فوجیوں اور سپاہیوں کو بھاری مالی مدد دی ہے۔ یہ سب کچھ کسی بھی قیمت پر امریکہ کی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے کیا گیا۔
ایسے عالم میں جبکہ قطری اپنے وسیع تر مفادات کے چکر میں تمام مسلمہ اصولوں کو پس پشت ڈال رہے ہوں انکے ساتھ اعتبار کا رشتہ کیونکر قائم ہوسکتا ہے۔ انسداد دہشتگردی کے علمبردار عرب ممالک مصر، سعودی عرب ، امارات اور بحرین کئی عشروں سے قطری حکمرانوں کو بھگتتے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے قطری حکمرانوں کو راہ راست پر لانے کے سلسلے میں کوئی دقیقہ نہیں چھوڑا۔ آخر کار مجبو ر ہوکر انہوں نے قطر کے حکمرانوں کی اذیت رسانی سے خود کو بچانے کیلئے چاروناچار بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: