پلاسٹک کا کچرا ایشیا اور افریقہ میں بہنے والے دریاﺅں سے سمندر میں گرتا ہے
واشنگٹن .... ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں پلاسٹک کا کچرا زیادہ تر ایشیا اور افریقہ میں بہنے والے تقریباً دس دریاﺅں سے بہہ کر آتا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق یہ دنیا میں پیدا ہونے والے پلاسٹک کچرے کا 90فیصد ہوتا ہے۔ دنیا بھر میں اب حکومتوں نے سمندروں میں پلاسٹک کی آلودگی پر قابوپانے کیلئے اپنی کوششیں دو چند کردی ہیں۔ اسی دوران محققین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ دریاﺅ ںمیں آنے والا پلاسٹک کا کچرا سمندروں میں جاتا ہے۔ انکا کہناہے کہ اس وقت بھی 5ٹریلین پاﺅنڈ پلاسٹک کچرا سمندر میں بہہ رہا ہے۔ اگر ہم دریاﺅ ںمیں ہی اسے روک لیں تو سمندر میں ہونے والا نقصان کم ہوسکتا ہے۔ اگر 50فیصد پلاسٹک سمندر میں بہنے سے روک دیا جائے تو اس سے بھی صورتحال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ا س ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ضروری ہوگا کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کے طریقوں کو بہتر بنایا جائے اور ساتھ ہی عوام میں شعور پیدا کیا جائے۔ چین کا یانگژے دریا ہر سال 727ملین پاﺅنڈ پلاسٹک کا کچرا سمندر میں انڈیلتا ہے جبکہ ہند میں دریائے گنگا اس سے بھی زیادہ یعنی 1.2بلین پاﺅنڈ کچرا سمندر میں پھینکتا ہے۔ جرمنی کے ماحولیاتی مرکز نے تجویز پیش کی کہ آبی گزر گاہوں کو اس کچرے سے پہلے ہی صاف کرلیا جائے تو صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔