تھائی لینڈ: غارمیں پھنسی فٹبال ٹیم کا سراغ مل گیا
بینکاک:تھائی لینڈ کے سیلابی پانی سے بھرے غاروں میں9 دن پہلے لاپتہ ہونے والی نوجوانوں کی فٹبال ٹیم اور ان کے کوچ کا سراغ مل گیا یہ سب لوگ زندہ ہیں لیکن تھائی لینڈ کی فوج کا کہنا ہے کہ انھیں باہر نکلنے کے لیے یا تو غوطہ خوری سیکھنا ہوگی یا پھر آئندہ چند ماہ تک سیلابی کے کم ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔غوطہ خوروں نے ان لاپتہ افراد کا سراغ تھیم لوانگ کی غاروں میں سرچ آپریشن کے دوران لگایا۔اس وقت بچانے والوں کے لیے سب سے بڑا چیلنج ان تک رسد پہنچانا ہے کیونکہ پانی اور گارا بڑھنے سے ان تک رسائی مشکل ہو رہی ہے۔فوج کا کہنا ہے کہ غاروں میں پھنسے افراد کے لیے کم از کم آئندہ 4 ماہ تک زندہ رہنے کے لیے خوراک پہنچانے کی ضرورت ہے۔لاپتہ افراد کے خاندان ان کی تلاش کا سراغ ملنے پر بہت خوش ہیں۔یہ لڑکے غار کے ایک خشک حصے میں دبکے بیٹھے ہیں اور ان کے اردگرد پانی ہے۔ اس مقام پر وہ 9دن سے موجود ہیں۔ شمالی تھائی لینڈ کے چیانگ رائی میں موجود تھام لوانگ غار برسات کے زمانے میں سیلاب کے پانی سے بھر جاتے ہیں اور یہ پانی وہاں ستمبر اکتوبر تک بھرا رہتا ہے۔اگر غار میں پھنسے کھلاڑیوں کو اس سے قبل وہاں سے نکالنا ہے تو انھیں غوطہ خوری کی بنیادی تربیت حاصل کرنی ہوگی۔ ماہرین نے خبردارکیا ہے کہ ناتجربہ کار غوطہ خوروں کو کیچڑوالے اور بالکل نظر نہ آنے والے گدلے پانی میں غوطہ خوری کے ذریعے نکالنا خطرناک ہوگا۔وہاں سے پانی نکالنے اور پانی کی سطح کو کم کرنے کی کوششیں ابھی تک بارآور نہیں ہوئیں۔ غار میں موجود یہ افراد خوراک اور اپنے آپ کو باہر نکالنے کا کہہ رہے ہیں۔ریسکیو ٹیم اس بات کا فیصلہ کر رہی ہے کہ غار میں پھنسے افراد کو فوری نکالا جائے ۔غاروں میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش میں تھائی نیوی کے خصوصی دستے حصہ لے رہے ہیں اور سرچ آپریشن میں2برطانوی غوطہ خور بھی شامل ہیں۔غار میں پھنسے ان افراد کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے۔ جس میں تھائی لینڈ کی مقامی فٹبال کلب کی ٹیم زیر سمندر غاروں کے جال میں پھنسی دکھائی دے رہی ہے۔ غار میں پھنسے ان لڑکوں کی عمر 11 سے 16 سال ہے۔ یہ سب اس وقت لاپتہ ہوئے جب وہ اپنے کوچ کے ہمراہ 23جون کو تفریحی دورے پر گئے ۔