پیٹرولیم نرخ بڑھانے پر سپریم کورٹ برہم‘ حکومت سے جواب طلب
جمعرات 5 جولائی 2018 3:00
اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے متعلق از خود کیس کی سماعت کی۔ اس دوران پاکستان اسٹیٹ آئل نے رواں ماہ کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں کی تفصیلات جمع کرائیں جس کے مطابق عوام صرف جولائی میں 70 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ برداشت کریں گے۔تفصیلات کے مطابق پیٹرول پر 37 روپے 63 پیسے، لائٹ ڈیزل پر 17 روپے 19 پیسے، مٹی کے تیل پر 22 روپے 92 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 52 روپے 24 پیسے فی لیٹر ٹیکسز اور ڈیوٹیز عائد ہیں۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل پر11 روپے 76 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر28 روپے 23 پیسے جبکہ پیٹرول پر 17 روپے 46 پیسے فی لیٹر جنرل سیلز ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔ پیٹرول پر10 روپے ، لائٹ ڈیزل پر3 روپے ، مٹی کے تیل پر6 روپے جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر8 روپے فی لیٹرپٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات پرڈیلرزکمیشن، اوایم سیزمارجن اوران لینڈ فریٹ مارجن بھی الگ سے وصول کیا جا رہا ہے ۔چیف جسٹس نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پراظہار تشویش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھربڑھا دی گئی ہیں، جبکہ درآمدی قیمت اور قیمت فروخت میں بھی بہت فرق ہے۔ پیٹرول کی قیمت 7 روپے بڑھا دی گئی ہے، حکام قیمتوں کا جوازپیش کریں، غیر جانبدار ماہرین کو عدالت کی معاونت کے لیے بلائیں۔چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ پٹرولیم مصنوعات پرکسٹم ڈیوٹی کس بات کی؟ سیلزٹیکس کس بات کا؟ جس کے بغیر زندگی چل نہیں سکتی اسے اتنا مہنگا کیا ہوا ہے ، جنہیں ٹیکس کی چھوٹ دی ہے ان پر ٹیکس لگائیں، ریاست کا مطلب عوام کی بھلائی ہوتا ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں تو ٹیکس ایڈجسٹ کریں عوام پربوجھ نہ ڈالیں، لوگ یہ بوچھ اٹھا نہیں سکیں گے ، بچوں کی فیسوں پر اور پھر خوشیوں پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا، 5 روپے دے کرسفر کرنے والے سے 10 روپے لیں گے تو پہلے وہ اپنے پیٹ پر کٹ لگائے گا،غریب لوگ موٹر سائیکل کی ٹنکی ہلا کر دیکھتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے عدالت کے رو برو موقف اختیار کیا کہ جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو سیلز ٹیکس کم ہونا چاہیے ، مجھے لگتا ہے پٹرول کی قیمتوں میں کچھ نہ کچھ کمی ہوسکتی ہے ، متعلقہ حکام مل بیٹھیں تو آج پیٹرول کی قیمت کم ہوسکتی ہے ، حکام کو آج میٹنگ کرنے کا موقع دیں، آج میٹنگ کے بعد کل تجاویز دی جا سکتی ہیں، سیلز ٹیکس کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو اعتماد میں لینا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے پٹرول کی قیمت کم کرنے سے متعلق حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت اتوارتک ملتوی کردی۔