بھونیشور۔۔۔۔۔اوڈیشہ کے ضلع بودھ میں خاتون کی لاش کو کندھا دینے کےلئے4 آدمی بھی تیار نہیں ہوئے اور مجبوراً اسے سائیکل میں رسّی سے باندھ کر آخری رسومات ادا کرنے کیلئے لے جانا پڑا۔موصولہ اطلاع کے مطابق لاش کو کندھا دینے سےلوگوں نے صرف اس لئے انکار کر دیا کہ خاتون کے بہنوئی نے دوسری شادی غیر برادری میں کر لی تھی۔ذرائع کے مطابق چتربھج بانک کی پہلی بیوی سے کوئی اولاد نہ ہونے کی صورت میں اس نے غیر برادری کی لڑکی سےشادی کرلی۔ اس سے گاؤں والے ناراض ہوگئے اور انہوں نے چتربھج کا بائیکاٹ کردیا۔ وہ کسی بھی پروگرام میں شریک نہیں ہوتے اور نہ ہی گاؤں والےکسی تقریب میں مدعو کرتے ۔ جب چتربھج کی پہلی بیوی کے والدین کا انتقال ہو گیا تو چتربھج کی سالی اس کے گھر رہنے لگی۔ گزشتہ روز اچانک اس کی طبیعت خراب ہونے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاںاس کی موت ہو گئی۔ لاش ایمبولنس کے ذریعہ گھر لائی گئی۔ اس کے بعد چتربھج نے سالی کی آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے پڑوسیوں اور گاؤں والوں کو بلایاتاہم سبھی نےشرکت سےیہ کہتے ہوئے انکار کردیا کہ تم نےغیر برادری میں شادی کی ہےلہذاتمہارے کسی بھیپروگرام میں شامل نہیں ہونگے۔گاؤں والوں کے انکار پرمجبوراً چتربھج اپنی سالی کی لاش سائیکل سے لے گیا۔یہ واقعہ پوری علاقے میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ لیکن اس پورےواقعہ نے یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ ذات پات کی تفریق آخر کب ختم ہوگی؟۔
مزید پڑھیں:- - - -یوپی : بارش نے گزشتہ 5سالہ ریکارڈ توڑ دیا