کوئٹہ... بلوچستان نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ ہمیں دھاندلی کے ذریعے انتخابات سے آﺅٹ کیا گیا۔انتخابات سے قبل دھاندلی کی شروعات کر دی گئی تھی۔ صوبے کی منتخب حکومت کو ختم کر کے منظور نظر حکومت قائم کر کے نئی پارٹی کے قیام کے لئے شروعات کی گئی۔ لو گوں کو اس میں شامل کرنے کے لے دباوڈالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے مینڈیٹ کو چرا کر منظور نظر لو گوں کو کامیاب کرایا گیا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے جس کے بعد انہیں نوٹس دیں گے۔ اگر وہ پارٹی کو مطمئن نہ کر سکے تو انہیں پارٹی سے فارغ کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام حربوں کے باوجود دوبارہ جمہوریت اور بلوچستان کے وسائل کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ انتخابی نتائج کاہمیں پہلے سے علم تھا ۔یہ سزا ہمیں جمہوری طاقتوں کیساتھ کھڑے ہونے ، پارلیمنٹ کی بالادستی کے حوالے سے دی گئی جس کا اندازہ ہمیں پہلے ہی ہو چکا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ جن لو گوں کو سامنے لایا گیاہے اس کی دو بڑی وجوہ ہے مختلف علاقوں میں چھاونیاں قائم کرنے کا بینہ معاملہ زیر بحث ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں ریکوڈک کے حوالے سے کام کرنے نہیں دیا گیا ۔کھلم کھلا اسٹیبلشمنٹ نے بات کی تھی کہ ہمیں اٹھارویں ترمیم کسی صورت تسلیم نہیں حالانکہ اٹھارویں ترمیم1973 کے آئین میں بہترین تبدیلی تھی اس میں مزید مضبوطی آئی ہے جس کے ذریعے صوبوں کو 70 فیصد مضبوط بنایا گیا ۔ اس سے قبل وفاق کو مضبوط بنانے کی بات کی جا تی تھی۔ اٹھارویں ترمیم کے خلاف ہونیوالی سازشوں کے خلاف پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنی جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے ۔ کسی بھی طرح کسی قانون کے تحت اس کو تبدیل یا ختم کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔
مزیدپڑھیں:اچکزئی کو نواز شریف سے ملاقات کی اجازت کیوں نہیں ملی؟
حاصل بزنجو