Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں تیل و گیس میں سرمایہ کاری کے مواقع

گزشتہ 10 برسوں کے دوران پاکستان میں تیل وگیس کے شعبے میں 4 ہزار 609 ملین ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔ سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق پاکستان میں تیل وگیس کا شعبہ ان شعبوں میں شامل ہے جہاں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات زیادہ ہے۔ مالی سال 2008-09ء میں تیل وگیس کے شعبے میں 775.0 ملین ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔ 
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق 2017-18ءمیں مجموعی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 2 ارب 76 کروڑ 76 لاکھ ڈالر رہی۔ جون 2018ءکے مہینے میں مجموعی سرمایہ کاری 23 کروڑ 79 لاکھ ڈالر رہی۔ مالی سال 2017-18ءمیں بھی چین پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا رہا۔ مالی سال 2017-18ءمیں چین کی پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری ایک ارب 59 کروڑ ڈالر کی سطح پر رہی، امریکا 63 کروڑ 75 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ برطانیہ نے 18 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ 
تیل وگیس کے شعبے سے وابستہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اس شعبے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اس شعبے میں غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ اس شعبے سے وابستہ ماہر ڈاکٹر محمداقبال نے بتایا کہ پاکستان میں کوہ سلیمان اورکیرتھر رینج میں تیل وگیس کے وسیع تر ذخائر موجود ہیں جہاں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکتا ہے، اسی طرح سمندر میں تیل وگیس کی تلاش میں بھی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گنجائش ہے۔ تیل و گیس ایسا شعبہ ہے جہاں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ہو سکتی ہے۔اس شعبے میں پاکستان میں اگرچہ کام شروع ہواہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ روایتی (ورٹیکل) ڈریلنگ کی بجائے تیل و گیس کی تلاش کیلئے عرضی ڈریلنگ سے کام لیا جاتا ہے اور اس پر اخراجات روایتی ڈریلنگ سے 19 گنا زیادہ آتے ہیں، اس لئے یہاں پر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے حکومت کو خصوصی طور پر کام کرنا چاہئے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 

شیئر: