نیب آرڈیننس میں ترامیم پر اہم پیش رفت
جمعرات 13 ستمبر 2018 3:00
اسلام آباد: سینیٹ کی قانونی اصلاحات کے بارے میں خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں حزب اختلاف کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے نیب آرڈیننس میں ترامیم پر اتفاق کرلیا۔ اس حوالے سے چیئرمین نیب سے گرفتاری کا اختیار واپس لے کر عدالت کے سپرد کرنے کی تجویز پر وزارت قانون و انصاف سے رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فاروق نائیک کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وزارت قانون کے مشیر جسٹس (ر) رضا خان اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میںاس بات پراتفاق کیا گیا کہ عام آدمی کو متاثر کرنے والے قوانین کو بہتر بنایا جائے۔ نیب آرڈیننس سے سب سے زیادہ عوامی شکایات ہیں۔ اہم اجلاس میں ن لیگ کی نمایندگی سینیٹر جاوید عباسی نے کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویزمشرف کے دورمیںنشانہ بنانے کے لیے یہ آرڈیننس لایا گیا۔ کسی بھی شخصیت کو دنیا بھر میں بدنام کردیا جاتا ہے جبکہ ریفرنس کے بعد بھی کچھ نہیں ملتا۔ اس موقع پر آئندہ اجلاس میں وزیر قانون وانصاف فروغ نسیم کو بھی مدعو کرلیا گیا۔ دونوں جماعتوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیاہے کہ نیب عدالتوں کو برقرار رکھنا چاہیے اس حوالے سے چھیڑچھاڑکی ضرورت نہیں عوامی نقصانات کے ازالے کے لیے متعلقہ قانون کو بہتر بنانے پر بھی اتفاق ہوا ہے ۔ تجویز کے تحت میڈیاسمیت کسی بھی سرکاری ادارے سے عوام کو کسی بھی قسم کا جانی مالی ، املاک یاعزت پر آنے والے حرف پر ہرجانہ ادا کیا جائے گا۔