الخرج کے پہاڑوں میں ایک لاکھ برس پرانے تاریخی مقامات دریافت
ریاض.... سعودی عرب او رفرانس کے ماہرین آثار قدیمہ نے ریاض ریجن کی جنوبی کمشنری الخرج کے پہاڑوں میں تقریباً ایک ہزار برس پرانے تاریخی مقامات دریافت کر لئے۔ ماہرین آثار نے وادی نساح ، وادی ماوان ، عین فرزان او رالشدیدہ قصبے پر سایہ فگن پہاڑوں کا دورہ کر کے تاریخی مقامات دریافت کئے۔ الخرج میں پہلی بار قدیم حجری(پتھری) دور کے مقامات دریافت ہوئے ہیں۔ یہاں سے مٹی کے سادہ برتن کے ٹکڑے ، گہرے سبز رنگ اور جڑی بوٹیوں والے سبز رنگ سے منقش برتن ملے ہیں۔ شیشے کے پوڈر سے بنائے گئے کڑوں کے ٹکڑے ۔ علاوہ ازیں صابونی پتھر کے برتن بھی ملے ہیں۔ 18ماہرین پر مشتمل ٹیم سعودی محکمہ سیاحت و قومی آثار کی نگرانی میں کام کر رہی تھی۔ انہیں 5ہزار برس پرانی انسانی آبادی کے نشانات بھی الخرج نخلستان کے مغرب میں عین الضلع مقام پر نظر آئے۔ انہیں 56سنٹی میٹر لمبی تانبے کی ایک تلوار بھی ملی ہے۔ ماہرین آثار کو الیمامہ کے قصبے میں "الخضرمہ"کالونی بھی دریافت ہوئی ہے۔عقیلہ بیلٹ کی آبادی بھی انہوں نے دریافت کی۔ عین فرزان سے لے کر السلمیہ تک آبپاشی کیلئے نہریں بھی نظر آئیں۔ یہاں 5ویں صدر ہجری کے پرانے مکانات او رقدیم زرعی فارم بھی دیکھنے کو ملے۔ بغیر نکتوں والی عرب تحریریں اور سمودی دور کے نقوش بھی دریافت ہوئے۔ وادی الخرج پر سایہ فگن کوہستانی سلسلے کے اوپر "السیح"شہر کے مغرب میں قبرستان بھی نظر آئے۔ یہ تہ بہ تہ حجری قبروں کے مماثل ہیں۔ قبریں یہاں مستطیل شکل کی بھی ہیں اور دائرہ نما بھی ہیں۔ باہر سے قبر دائرہ نما لگتی ہے البتہ اندر سے مستطیل شکل لئے ہوئے ہے۔ قبر چار حجری لوحوں پر مشتمل ہے۔