Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانمار میں مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام بین الاقوامی جرم ہے،سعودی عرب

جنیوا ..... سعودی عرب نے میانمار میں بے قصور روہنگیا کے خلاف افواج کے جبر و تشدد سے متعلق بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار کا مسئلہ انتہائی اہم ہے۔سعودی حکومت اس سے غیر معمولی دلچسپی لے رہی ہے۔ اسے میانمار کے طول و عرض میں روہنگیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتو ںکے مصائب پر بہت زیادہ تشویش ہے۔ سعودی عرب نے میانمار میں مسلمانوں کے اجتماعی قتل عام کو بین الاقوامی جرم قرار دیا۔ اقوام متحدہ میں متعین سعودی مندوب ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے انسانی حقوق کونسل کے سامنے مملکت کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن اس نتیجے تک پہنچ گیا ہے کہ میانمار کی افواج نے متعدد قریئے پورے کے پورے نذر آتش کردیئے۔ تحقیقاتی کمیشن کے سامنے اندھا دھند قتل ، خواتین کی اجتماعی آبرو ریزی، بچوں سے زیادتی ، بے شمار افراد کی جبری نقل مکانی کے واقعات آئے ہیں۔ علاوہ ازیں میانمار میں اقلیتوں پر طرح طرح کے تشدد، جبر اور ظلم کے واقعات ثابت ہوئے ہیں۔ تحقیقاتی کمیشن نے انہیں اجتماعی بیخ کنی کے جرائم کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ سعودی عرب نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام ، دہشتگردانہ خونریزی ، وحشیانہ حملوں ، اجتماعی بیخ کنی ، بہت سارے قریوں اور گھرو ںکو منصوبہ بند منظم شکل میں تباہ کرنے والے اقدامات کی سخت سے سخت الفاظ میں مذمت کی۔ سعودی عرب نے کہا کہ یہ مسلم اور دیگر اقلیتو ںکے خلاف وحشیانہ دہشتگردی کی بدترین مثال ہے۔ مملکت نے میانمار میں روہنگیا کی مسلم اقلیت کو نسلی امتیاز اور تفریق کے بغیر حقوق دینے کا پرزور مطالبہ کیا۔ سعودی عرب نے واضح کیا کہ اس نے 50ملین ڈالر کا بجٹ پیش کرکے بے قصور مظلوم روہنگیا کی تعلیم و صحت کے پروگرام نافذ کرائے جبکہ مملکت میں ڈھائی لاکھ روہنگیا سکونت پذیر ہیں اور انہیں ہر طرح کی مدد دی جارہی ہے۔ سعودی مندوب نے روہنگیا اور دیگر اقلیتوں کے مصائب کے ازالے کے لئے شاندار خدمات پر حکومت بنگلہ دیش او رروہنگیا کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقا ت پر بین الاقوامی کمیشن کا شکریہ ادا کیا۔
 

شیئر: