نیشنل جیوگرافی نے ملائیشین ایئرلائنز کے حادثے کی تشکیل نو کردی
کوالالمپور ..... آج کے دور میں پروازیں پہلے کی نسبت کافی محفوظ ہوگئی ہیں۔ ورنہ چند سال قبل تک ایسے حادثات زیادہ ہوتے تھے ۔ ایسا ہی ایک واقعہ 2014ء میں8مارچ کو ملائیشین ایئرلائن کی پرواز کے ساتھ پیش آیا۔ کیونکہ پورا طیارہ ہی پراسرار طور پر غائب ہوگیا اور آج تک اسکا سراغ نہیں مل سکا نہ ہی اسکا ڈھانچہ نظر آسکا اور نہ ہی کسی مسافر کی لاش کہیں سے برآمد ہوئی۔ MH370 پراسرار طور پر غائب ہوگئی اور آج تک اسکا سراغ نہیں مل سکا۔ اب ماہرین نے یہ جاننے کی بھرپور کوشش کی ہے کہ پروازکے آخری لمحات میں کیا کچھ پیش آیا ہوگا۔ انہی امکانی خطوط پر کام کرتے ہوئے ماہرین نے ایک ایسی دستاویزی فلم تیار کی ہے جس سے اس ہولناک فضائی حادثے کی تشکیل نو کو سمجھنے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔ حقائق تک پہنچنے کی یہ عجیب و غریب کوشش نیشنل جیوگرافی والوں نے کی ہے اور انہوں نے اس حوالے سے جو وڈیو اور تصاویر جاری کی ہے اس کے مطابق نیشنل جیوگرافی کے انجینیئروں نے اپنے امکانات کو ٹھوس بناکر جس بنیاد کا سہارا لیا ہے وہ اس بات پر منحصر ہے کہ طیارے کا ایندھن ختم ہوچکا تھا اوراسی وجہ سے طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔ عین ممکن ہے کہ سب سے پہلے طیارے کا دایاں انجن بند ہوچکا تھا ۔ اسکے چند لمحوں بعد دایاں انجن بھی بند ہوگیا اور یہ واقعہ پیش آیا۔ امکانی حالات کی عکاسی کے طور پر تیا رکی جانے والی یہ وڈیو ایک ٹی وی پروگرام میں پیش کی جائیگی۔ واضح ہو کہ اس ہولناک حادثے سے دو چار ہوکر غائب ہوجانے والے طیارے کی تلاش میں ملائیشیا کے علاوہ کئی دوسرے ممالک نے بھی بھرپور حصہ لیا مگر وہ کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے۔ حادثے کے وقت طیارے پر 249افراد سوار تھے۔