بھڑوں اور مکڑیوں سے انسانی بیزاری ختم ہونی چاہئے، ماہرین
لندن .... برطانوی سائنسدانوںنے انکشاف کیا ہے کہ بھڑوں او رمکڑیوں کا بڑی تیزی سے خاتمہ ہوتا جارہا ہے حالانکہ حشراتی حیاتیات کے حوالے سے انکا وجود از بس غنیمت ہے۔ ان سائنسدانوں کا یہ بھی کہناہے کہ اگر ان مکڑیوں اور بھڑوں کی وجہ سے کوئی پکنک یا پارٹی متاثر ہو بھی جائے تو انکے وجود کو غنیمت سمجھنا چاہئے۔ مگر صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ بھڑیں بھی اسی رفتار اور تیزی سے غائب ہوتی جارہی ہیں جس رفتار سے مکھیاں معدوم ہوتی جارہی ہیں۔ یہ رپورٹ دینے والے سائنسدانوں نے یہ بھی بتایا کہ بھڑوں کے خلاف ناپسندیدگی کے جو جذبات پائے جاتے ہیں ان سے نجات حاصل کرنے کیلئے بھڑوں کو اچھی طرح سمجھنا بھی بہت ضروری ہے ورنہ بغیر سوچے سمجھے ان حشرات الارض کو ختم کردیا گیا تو اسکے انتہائی خراب نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ یہاں یہ بات خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ پکنک اور دوسری پارٹیوں کو خراب کرنے کے حوالے سے بھڑوں کا کوئی جواب نہیں کیونکہ جتنی دیر میں انسان انہیں اپنے پاس سے بھگاتا ہیں اتنی دیر میں انکا ڈنک پورے بدن میں سوزش اور جلن پیدا کرچکا ہوتا ہے۔