خزانہ خالی ہے،فواد چوہدری
لاہور...وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت ملک کو معاشی اور انتظامی چینلجز سے نکالنے کےلئے جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کےلئے پر عزم ہے ۔ نیک نیتی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔ملک کا مڈل کلاس طبقہ ہماری سیاست کا محور ہے ۔سعودی عرب پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل ہوگا ۔ فوج اور عدلیہ حکومت کی پشت پر کھڑے ہیں ۔جب ادارے اور کابینہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ ہوں تو معاملات میں بہتری مشکل ہے ۔بھینسیں فروخت کرنے کا مقصد کوئی مالی فائدہ نہیں بلکہ سادگی مہم کو عوام تک پہنچانا تھا ۔ کفایت شعاری مہم سے وزیراعظم ہاوس کا ماہانہ خرچہ ایک ارب سے کم ہوکر چند لاکھ تک رہ گیا ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ لوگوں کے پاس دواکے پیسے نہیں تو ایسی صورت میں وزیراعظم کیسے شاہانہ اندازمیں رہ سکتاہے۔ملک کا غریب طبقہ حکومتی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا مگر اب ہماری جدوجہد ان کے لئے ہی ہے ۔ وزیراعظم ہاوس کی خراب گاڑیوں کی مرمت پر کروڑوں روپے خرچ کردئیے گئے۔سارک کانفرنس کےلئے 98کروڑ مالیت کی33 گاڑیاں منگوائی گئیں ۔کانفرنس ہوئی ہی نہیں ۔ پی آئی اے اربوں کا نقصان کررہا ہے ۔پی ٹی وی اور ریلوے سمیت دیگر ادارے بھی خسارے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب پرویز مشرف نے اقتدار چھوڑا تو ملک پر 6 ہزار کروڑ کا قرضہ تھا ۔جب زرداری نے اقتدار چھوڑا تو یہ قرضہ13ہزار کروڑ روپے تک پہنچ گیا ۔ نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں اس قرضے کو 28 ہزار کروڑ روپے تک پہنچا دیا بلکہ شاید اس سے بھی زیادہ ہے ۔اب خزانہ خالی ہے ۔ہمارے پاس دو ہی طریقے ہیں ایک یہ کہ ہم بھی باہر جائیںمزید قرضہ لیں اور انہی اداروں کے اوپر لگاتے جائیں ۔میٹرو ، اورنج ٹرینیں اور موٹر وے بناتے جائیں ، جس جگہ پر جائیں وہاں نیا ایئر پورٹ بنانے کا اعلان کر دیں ۔ اس طرح5 سال تو گزر جائیں گے لیکن یہ28 ہزار کروڑ کا قرضہ45 ہزار کروڑ تک پہنچ جائے گا ۔آنے والی نسلوں کیلئے کیا چھوڑ کر جائیں گے ۔