Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خود کو "خاشقجی "کی منگیتر سے متعلق 4انوکھے حقائق طشت ازبام

ریاض۔۔۔سعودی کالم نگار خاتون می خالد نے خود کو خاشقجی کی منگیتر بتانے والی خدیجہ چنگیز سے متعلق 4انوکھے حقائق طشت ازبام کر دیئے۔ می خالد کا  کہنا ہے کہ خدیجہ چنگیز( خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا،انہو ںنے کیا دیکھا او رکیا سنا؟) کا جواب دینے کیلئے ابھی تک کسی بھی ٹی وی پروگرام میں حصہ نہیں لیا۔ انہیں خاشقجی کی حقیقی تاریخ پیدائش تک نہیں معلوم، امریکی صدر ٹرمپ نے انہیں وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی تھی۔ جسے انہوں نے قبول نہیں کیا۔ وہ سوشل میڈیا پر خاشقجی کے اکاؤنٹ میں گھپلے بازی کر رہی ہیں اور ان کا موبائل اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔ می خالد کہتی ہیں کہ عجیب بات یہ ہے کہ نائیجرین نژاد کیتھرین عطیہ واشنگٹن پوسٹ میں خاشقجی کی رفیقہ کار ہونے کی حیثیت سے اب تک 10سے زیادہ ٹی وی انٹرویو دے چکی ہیں۔ انٹرویو دیتے ہوئے گریہ وزاری خاشقجی سے متعلق اچھے تاثرات او ربعض نامناسب باتیں بھی کرتی رہی ہیں تاہم اس حوالے سے اب تک خدیجہ چنگیز نے کوئی انٹرویو نہیں دیا۔ عجیب بات یہ ہے کہ انہیں ترکی اور متعدد عالمی سیٹلائٹس چینلز نے انٹرویو کیلئے بھاری پیشکشیں بھی کیں مگر وہ کسی کو بھی انٹرویو دینے پر راضی نہیں ہوئیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر خدیجہ چنگیز کے پاس جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق چشم کشا حقائق ہیں تو وہ اپنے منگیتر کے مسئلے کو عالمی رائے عامہ کے سامنے لانے اور ان کی بابت سچائیاں پیش کرنے سے کیوں کترا رہی ہیں۔ می خالد کا کہنا ہے کہ خدیجہ چنگیز کو خاشقجی کی حقیقی تاریخ پیدائش نہیں معلوم وہ وکی پیڈیا میں مذکور ان کی تاریخ پیدائش کو حقیقی تسلیم کئے ہوئے ہیں جبکہ اسکالرز کسی بھی تحقیقی رپورٹ میں وکی پیڈیا میں درج معلومات استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ خاشقجی کی تاریخ پیدائش سے خدیجہ کی لاعلمی کا راز اس وقت منکشف ہوا جب انہوں نے خاشقجی کی 60ویں سالگرہ اس تاریخ کو منانے کا اعلان کیا جو  وکی پیڈیا پر درج تھی۔ می خالد کہتی ہیں کہ چند روز قبل خدیجہ چنگیز کو ایک ٹی وی پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا جس میں ان سے ملبوسات  اور میک اپ وغیرہ کی بابت سوالات کئے گئے تھے تاہم جب ان سے ان کے مضمون میڈیسن کی بابت باتیں دریافت کی گئیں تو وہ بھونچکا رہ گئیں۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ اس قسم کی صورتحال سے بچنے کیلئے ہی ٹی وی انٹرویو سے دامن چھڑا رہی ہیں۔ خاشقجی کے موبائل اور ان کے سوشل اکاؤنٹ کی بابت خدیجہ کا دعویٰ ہے کہ یہ سب کچھ ان کی دسترس میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ وہ خاشقجی کے اکاؤنٹ میں گھپلے بازی کس حق کے تحت کررہی ہیں۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔ می خالد نے کہا کہ عجیب بات یہ ہے کہ ایک خاتون جو خود کو خاشقجی کی منگیتر ظاہر کر رہی ہے اس کی تمام تحریریں اشتعال انگیز اور سیاسی نوعیت کی ہیں۔ ان کی کسی بھی تحریر میں اپنے منگیتر کیلئے جذباتیت نظر نہیں آتی۔

شیئر: