اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل: پی سی بی نے مکمل شواہد طلب کر لئے
لاہور:پاکستان کرکٹ بورڈ نے مبینہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے مکمل شواہد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینل نے جو کچھ دکھایا ہے اس سے الزامات کی تصدیق نہیں ہوتی اور نہ ہی اس کی دکھائی گئی کوئی تصویر کسی مبینہ جرم کا ثبوت ہو سکتی ہے۔اسکینڈل پر اپنے ردعمل میں جاری کردہ بیان میں پی سی بی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تک مکمل اور غیر ایڈیٹ ویڈیو نہیں دی جاتی کچھ بھی کہنا ممکن نہیں۔یا د رہے کہ چینل نے پاکستانی بیٹسمین عمراکمل کو دبئی کے ہوٹل میں ہندوستانی سٹے باز انیل منور کے ساتھیوں سے بیگ لیتے دکھایا گیا ہے لیکن یہ واضح نہیں کہ بیٹسمین نے وہ بیگ کیوں لیا اور کیا عمر اکمل وہ بیگ اپنے ساتھ لے گئے ؟ان بنیادی سوالات کی تحقیقات کےلئے پی سی بی نے چینل انتظامیہ سے مکمل ویڈیو مانگی ہے۔کرکٹ آسٹریلیا کے علاوہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے کرکٹ بورڈز نے بھی اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے بارے میں تمام معلومات آئی سی سی کو فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔عرب ٹی وی نے دستاویزی ثبوت کے دعویٰ کے ساتھ انکشاف کیا تھا کہ-12 2011کے دوران 15 انٹرنیشنل میچوں میں اسپاٹ فکسنگ کی گئی ۔ ان میں 6 ٹیسٹ، 6 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں جبکہ مبینہ اسپاٹ فکسنگ میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے علاوہ پاکستانی کرکٹرز بھی ملوث تھے۔ ایک دستاویزی فلم بھی جاری کی گئی تھی جس میں پاکستانی کرکٹر عمر اکمل، ہندوستانی ٹیم کے موجودہ کپتان ویرات کوہلی، بیٹسمین روہت شرما، سریش رائنا سابق بولر لکشمی پتی بالاجی اور آسٹریلوی کرکٹر اینڈی بکل بھی ہندوستانی سٹے باز انیل منور کے ساتھ نظر آرہے تھے۔ پاکستانی کرکٹر عمر اکمل کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے دبئی کے ایک ہوٹل میں ہندوستانی سٹے باز انیل منور کے ساتھیوں سے ملاقات کی۔ انیل منور کے ایک ساتھی نے عمر اکمل سے ہاتھ ملایا اور ان کو ایک بیگ دیا۔ پی سی بی کا موقف ہے کہ تصویر سے کسی کا جرم ثابت نہیں ہوتا، کرکٹ میں کرپشن کے حوالے سے ہمیشہ آئی سی سی سے تعاون کیا اور آئندہ بھی معاونت جاری رکھیں گے لیکن نشریاتی ادارے نے کرکٹ میں کرپشن کے کوئی ثبوت فراہم نہیں کئے۔ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں ، ٹھوس شواہد فراہم کئے جانے پر کوئی کارروائی کی جائے گی۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس" گروپ جوائن کریں