جعلی اکاؤنٹس کیس: وزیر اعلیٰ سندھ کی چیف جسٹس سے ملاقات
کراچی: جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران گزشتہ روز چیف جسٹس کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کیے جانے پر آج مراد علی شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ سے متعلق مقدمات کی سماعت چیف جسٹس کی زیر سربراہی جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی لارجر بینچ کررہا ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف جسٹس کے چیمبر میں ان سے ملاقات کی اور مقدمات کی تحقیقات میں سندھ حکومت کی جانب سے مبینہ عدم تعاون کے سلسلے میں بات ہوئی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کے ساتھ ایڈووکیٹ جنرل سندھ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اہم ملاقات کے بعد میڈیا کے نمایندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں صوبے کے مسائل اور منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کی شکایات سے متعلق بات ہوئی ہے۔ ہمارے کچھ مسائل تھے ، جن سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا۔ معلومات دینا اداروں کا کام ہے ، وزیراعلیٰ کا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے محکمہ آبپاشی، ورکس اینڈ سروسز ڈپارٹمنٹ سے 2 روز میں اکاؤنٹس اور ٹھیکوں کی تفصیلات مانگی تھیں تاہم اتنے کم وقت میں اتنا سارا ڈیٹا کیسے دیا جاسکتا ہے؟ ایسے نہیں ہوتا کہ ایک بٹن دباؤ اور سارا ریکارڈ مل جائے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت میں کیس کی جے آئی ٹی کے سربراہ نے سپریم کورٹ میں شکایت کی تھی کہ سندھ حکومت تحقیقات میں تعاون نہیں کررہی، جس پر چیف جسٹس نے مراد علی شاہ کو چیمبر میں طلب کیا تھا۔